لاہور : ’گھر میں آگ لگنے کا واقعہ حادثہ نہیں قتل کا منصوبہ تھا‘، میاں، بیوی اور بیٹی گرفتار
لاہور کے علاقے چوہنگ میں گزشتہ روز گھر میں لگنے والی آگ کے واقعے کی حقیقت سامنے آگئی، پولیس نے مدعی مقدمہ کی بیوی اور بیٹی سمیت تین افراد کو حراست میں لے لیا، ملزمان نے مدعی مقدمہ کی ماں اور بہن کو قتل کیا اور گھر آگ لگا دی۔
ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق 30 دسمبر کی صبح کو لاہور کے علاقے چوہنگ کے ایک گھر میں اچانک آگ بھڑک اٹھی تھی، جس کے نتیجے میں میاں (سید افتخار حسین)، بیوی (ثمینہ) اور ان کی بیٹی (ارم) جاں بحق ہوگئے تھے۔
جاں بحق ہونے والی خاتون ثمینہ لیڈی ہیلتھ ورکر تھی جو اپنے میاں اور بیٹی کے ساتھ مکان میں رہائشی پذیر تھی جبکہ اس کے دو بیٹے راولپنڈی میں کام کرتے ہیں۔
بعدازاں پولیس نے متوفی افتخار حسین کے بیٹے وقار کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا، ایف آئی آر کے مطابق نامعلوم افراد نے گھر میں گھس کر آگ لگائی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اب واقعے میں اہم پیشرفت ہوئی ہے جس کے مطابق مقدمہ کے مدعی وقار کی بیوی فرح اور بیٹی علینہ کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فرح اور اس کے پہلے شوہر سے بیٹی علینہ راولپنڈی سے لاہور آئیں، فرح نے اپنی بیٹی اور نامعلوم شخص کے ساتھ مل کر افتخار، اس کی بیوی اور بیٹی کو قتل کیا۔
پولیس کے مطابق قتل کو آتشزدگی کا رنگ دینے کے لیے بعد ازاں گھر کو آگ لگا دی گئی، پولیس نے تمام ملزمان کو حراست میں لے لیا ہے۔
واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی
بعدازاں گھر میں آگ لگنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی، ڈان نیوز کو موصول ہونے والی فوٹیج کے مطابق واردات کے بعد مقدمہ مدعی کی بیوی فرح، بیٹی اور ملزم ارسلان کو فرار ہوتے دکھائی دیے۔
ویڈیو کے مطابق 1بج کر25 منٹ پر ملزمان فرار ہوئے جس کے بعد گھر میں آگ بھڑک اٹھی، ملزمان گھر سے زیورات، قیمتی سامان اورنقدی ساتھ لے کر فرار ہوئے۔
پولیس نے فوٹیج کی مدد سے تینوں ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔