• KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am
  • KHI: Fajr 5:36am Sunrise 6:56am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:40am
  • ISB: Fajr 5:22am Sunrise 6:50am

انتخابات کیلئے کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آخری روز

شائع December 30, 2023
— فائل فوٹو: ڈان نیوز
— فائل فوٹو: ڈان نیوز

انتخابات کے لیے کاغذاتِ نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کے لاہور کے حلقہ این اے 127 سے کاغذات نامزدگی پر اعتراض کا فیصلہ آج ہو گا، اسی طرح این اے 122 سے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے کاغذات پر اعتراض کا فیصلہ بھی آج ہو گا۔

مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز کے لاہور کے حلقوں این اے 119 اور این اے 120 سے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال آج ہو گی۔

کاغذاتِ نامزدگی منظور یا مسترد کیے جانے کے خلاف اپیل 3 جنوری تک کی جاسکے گی جبکہ ان اپیلوں پر انتخابی ٹریبونل 10 جنوری تک فیصلہ کریں گے۔

امیدوار اپنے کاغذات نامزدگی 12 جنوری تک واپس لے سکیں گے۔

واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے لاہور کے حلقے این اے 127 کے لیے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی پر دائر اعتراض پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا گیا

بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے ان کے وکیل عرفان قادر ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ اعتراضی درخواست ناقابل سماعت ہے، اعتراض کنندہ کا تعلق این اے 127 سے نہیں ہے۔

این اے 127کے ریٹرننگ افسر نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کےکاغذات نامزدگی پرفیصلہ محفوظ کیا تھا۔

اسی طرح عام انتخابات 2024 کے لیے بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے این اے 122 سے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات پر سماعت ہوئی تھی، جس کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا گیا تھا۔

میاں نصیر نے بتایا تھا کہ بانی تحریک انصاف کی سزا معطل ہوئی ہے، جرم نہیں، وکیل رمضان چوہدری نے بتایا کہ ان کا جرم برقرار ہے لہذا وہ الیکشن نہیں لڑسکتے۔

وکیل اعتراض کنندہ کا کہنا تھا کہ بانی تحریک انصاف کے تائید کنندہ اس حلقے سے نہیں، جو قانون کی خلاف ورزی ہے۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ الیکشن کمیشن کوئی عدالت نہیں، جو کسی کو سزا دے سکے، عمران خان پراس فیصلے کی وجہ سے آرٹیکل 62/63 کا اطلاق نہیں ہوتا۔

انہوں نے دلائل دیے کہ اہلیت کا سوال تب اٹھتا، جب کسی قانون کے تحت سزا ہوئی ہو، الیکشن کمیشن کی سزا کے متعلق کوئی قانون ہی موجود نہیں۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024