اقوامِ متحدہ: سلامتی کونسل میں افغانستان کیلئے خصوصی نمائندہ کی تعیناتی کیلئے قرارداد منظور
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان کے لیے خصوصی نمائندہ کی تعیناتی کے لیے قرارداد منظور ہوگئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں 29 دسمبر کو ایک قرارداد منظور کی گئی جس میں افغانستان کے لیے خصوصی نمائندہ کی تقرری کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ طالبان رہنماؤں کے ساتھ روابط بڑھا سکیں۔
یہ فیصلہ نومبر میں جاری ہونے والی ایک انڈیپنڈنٹ تشخیصی رپورٹ کے بعد کیا گیا ہے، رپورٹ میں افغانستان سے روابط بڑھانے کی سفارش کی گئی تھی، تاکہ ملکی مسائل کو اجاگر کیا جاسکے۔
گزشتہ روز پیش کی گئی قرارداد میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ صنفی اور انسانی حقوق کے حوالے سے ملک میں خصوصی نمائندہ مقرر کریں۔
13 ارکان نے سلامتی کونسل میں پیش کردہ قراردادکے حق میں ووٹ دیا جبکہ روس اور چین قرار داد پر رائے شماری کےدوران غیر حاضر رہے۔
خصوصی نمائندہ کی تقرری کا مقصد طالبان رہنماؤں سے رابطے بڑھانا ہے۔
یاد رہے کہ طالبان کی حکومت کو کسی بھی ملک یا عالمی ادارے نے سرکاری طور پر تسلیم نہیں کیا ہے۔
2021 میں طالبان کا افغانستان میں اقتدار سنبھالنے کے بعد خواتین کو سیاسی، سماجی سرگرمیوں میں حصہ لینے ٌپر پابندی کا سامنا ہے، اس کےعلاوہ طالبان کی جانب سے خواتین پر تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیل کے شعبے میں بھی پابندی عائد کی گئی تھی۔
خواتین پر پابندی عائد کرنے پر طالبان کو مغربی ممالک اور اقوام متحدہ کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا ہے۔