خواجہ آصف نے میرے بیٹے کے حق پر ڈاکا ڈالا، والدہ عثمان ڈار
تحریک انصاف رہنما عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ امتیاز ڈار نے کہا ہے کہ خواجہ آصف نے میرے بیٹے کے حق پر ڈاکا ڈالا ہے، جب مجھ پر تشدد کیا گیا تو خواجہ آصف اس وقت وزیر دفاع تھے، کیا انہوں نے اس پر کوئی ایکشن لیا؟۔
سیالکوٹ میں اپنے وکلا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کی والدہ ریحانہ امتیاز ڈار نے کہا کہ خواجہ آصف نے بیٹے کے حق پر ڈاکہ ڈالا ہے، جب مجھ پر تشدد کیا گیا تو خواجہ آصف اس وقت وزیر دفاع تھے، کیا انہوں نے اس پر کوئی ایکشن لیا؟۔
انہوں نے کہا کہ عثمان ڈار جب پریس کانفرنس کر کے گھر آیا وہ مردہ حالت میں تھا، میں عثمان ڈار کے بیان سے اتفاق نہیں کرتی کیونکہ میرا بیٹا اغوا ہوا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ریٹرننگ افسر کو تمام تر الزامات کے جواب دے دیے ہیں، اپنے کاغذات کے متعلق ہر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گی اور الیکشن کے دن غیرت مند بیٹے ظلم کا حساب لیں گے۔
ریحانہ امتیاز ڈار کے وکیل طاہر سلطان نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کے کارندوں نے ریحانہ ڈار کے خلاف اعتراضات داخل کیے، ریٹرننگ افسر نے سوشل سیکیورٹی کے حوالے سے اعتراض لگایا جس پر سوشل سیکیورٹی کی محکمانہ کلیئرنس رپورٹ جمع کروا دی ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل بھی عثمان ڈار کی والدہ نے ویڈیو کے ذریعے الزامات لگائے تھے کہ مسل ملیگ(ن) کے رہنما خواجہ آصف نے 20 لوگ ان کے گھر بھیجے تھے جنہوں نے انہیں زد و کوب کیا تھا۔
انہوں نے مزید الزام عائد کیا تھا کہ پولیس ان کے گھر وارنٹ گرفتاری کے بغیر گھسی اور خواجہ آصف کی ایما پر ہی 9 مئی کو ان کے گھر پر حملہ کیا گیا تھا۔
ان الزامات پر مسلم لیگ(ن) کے رہنما خواجہ آصف نے عثمان ڈار اور ان کی والدہ ریحانہ ڈار کو ایک ارب روپے ہرجانے کا نوٹس بھیجا تھا۔