سیکریٹری الیکشن کمیشن کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکٹری الیکشن کمیشن کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ضلع دیر کی حلقہ بندیوں سے متعلق عدالتی احکامات پر درآمد نہ ہونے پر سیکریٹری الیکشن کمیشن عمر حمید کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار وکیل عبد الرؤوف قریشی عدالت میں پیش ہوئے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد اب میں کیا کر سکتا ہوں؟
درخواست گزار وکیل نے کہا کہ سوال صرف یہ ہے کہ ملک بھر کے انتخابات 2023 کی حلقہ بندیوں پر ہوں گے، پورے ملک میں صرف لوئر دیر ہی ہے کہ جہاں 2018 کی حلقہ بندیوں پر انتخابات ہوں گے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کے واضح احکامات ہیں کہ حلقہ بندیوں سے متعلق مقدمات انتخابات کے بعد دیکھے جائیں گے۔
عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہم توہین عدالت کا نوٹس کیسے جاری کر سکتے ہیں؟ ہمیں سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرنا چاہیے۔
درخواست گزار وکیل نے موقف اپنایا کہ اس عدالت کے 15 دسمبر کے فیصلے کو کہیں چیلنج نہیں کیا گیا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ اس پر سوچ کر آرڈر جاری کروں گا۔