• KHI: Asr 5:19pm Maghrib 7:25pm
  • LHR: Asr 5:03pm Maghrib 7:11pm
  • ISB: Asr 5:12pm Maghrib 7:21pm
  • KHI: Asr 5:19pm Maghrib 7:25pm
  • LHR: Asr 5:03pm Maghrib 7:11pm
  • ISB: Asr 5:12pm Maghrib 7:21pm

عثمان خواجہ کو بلے پر عالمی انسانی حقوق سے متعلق اسٹیکر لگانے کی اجازت دینے سے انکار

شائع December 24, 2023
اتوار کو میلبورن میں ٹریننگ کے دوران پاکستانی نژاد آسٹریلوی کرکٹر کے بلے اور جوتوں پر  ایک اسٹیکر  دیکھا گیا—فوٹو:اے ایف پی
اتوار کو میلبورن میں ٹریننگ کے دوران پاکستانی نژاد آسٹریلوی کرکٹر کے بلے اور جوتوں پر ایک اسٹیکر دیکھا گیا—فوٹو:اے ایف پی

آسٹریلیا کے کھلاڑی عثمان خواجہ کو پاکستان کے خلاف باکسنگ ڈے ٹیسٹ کے لیے اپنے بلے اور جوتوں پر عالمی انسانی حقوق سے متعلق اسٹیکر لگانے کی اجازت نہیں دی گئی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی خبر کے مطابق اتوار کو میلبورن میں ٹریننگ کے دوران پاکستانی نژاد آسٹریلوی کرکٹر کے بلے اور جوتوں پر ایک اسٹیکر چسپاں دیکھا گیا جس پر ایک سیاہ فاختہ اور 01 کے الفاظ تحریر تھے، یہ الفاظ انسانی حقوق کے عالمی ڈیکلئیریشن (یو ڈی ایچ آر) کے آرٹیکل ون کا حوالہ ہیں۔

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسٹار بلے باز نے حالیہ چند روز کے دوران کرکٹ آسٹریلیا کے حکام کے ساتھ متعدد میٹنگ کیں، ان ملاقاتوں کا مقصد ایسا پیغام تلاش کرنا تھا جو دوسرے ٹیسٹ کے دوران استعمال کے لیے موزوں ہو۔

لیکن دی آسٹریلین اور میلبورن ایج اخبارات نے رپورٹ کیا کہ ان کی جانب سے استعمال کردہ تازہ ترین انسانی حقوق سے متعلق اسٹیکرز کو بھی انٹرنیشنل کرکٹ کمیٹی نے مسترد کر دیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) فوری طور پر معاملے پر رد عمل دینے کے لیے دستیاب نہیں تھا۔

واضح رہے اس سے قبل پاکستان کے خلاف پرتھ ٹیسٹ میں غزہ کے مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے سیاہ پٹی باندھ کر میچ میں شرکت کرنے آسٹریلین اوپننگ بلے باز عثمان خواجہ پر فرد جرم عائد کردی گئی تھی۔

اسرائیل میں غزہ کے مسلمانوں پر جاری وحشیانہ بمباری اور مسلمانوں کی نسل کشی کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے عثمان خواجہ نے پرتھ میں سیاہ پٹی باندھ کر ٹیسٹ میچ کھیلا تھا۔

آئی سی سی کے مطابق عثمان خواجہ نے آئی سی سی قوانین کے خلاف ورزی کی تھی اور انہوں نے اپنے کرکٹ بورڈ اور آئی سی سی سے سیاہ پٹی باندھنے کی اجازت نہیں لی تھی۔

عثمان خواجہ کو آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کی شق ایف کا مرتکب قرار دیا گیا اور ان کے اس عمل پر ان کی سرزنش کی گئی۔

اس سے قبل عثمان خواجہ نے پریکٹس سیشن کے دوران فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرنے کے لیے خصوصی جوتے پہن کر شرکت کی تھی جس پر ’آزادی انسانی حق ہے‘ اور ’تمام انسانی جانیں برابر ہیں‘ جیسے نعرے درج تھے۔

تاہم کرکٹ آسٹریلیا اور آئی سی سی نے ان کے اس اقدام پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 8 جولائی 2024
کارٹون : 7 جولائی 2024