• KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:12pm
  • LHR: Maghrib 5:06pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:06pm Isha 6:35pm
  • KHI: Maghrib 5:50pm Isha 7:12pm
  • LHR: Maghrib 5:06pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:06pm Isha 6:35pm

کراچی: صبح 6 بجے سے رات 11 بجے تک ہیوی ٹریفک پر پابندی عائد

شائع December 24, 2023
—فائل فوٹو: ایکس
—فائل فوٹو: ایکس

سندھ کے نگراں وزیراعلیٰ ریٹائرڈ جسٹس مقبول باقر کی جانب سے ہیوی گاڑیوں کو دن کے اوقات میں ٹریفک مسائل کی سب سے بڑی وجہ قرار دینے بعد شہر کی انتظامیہ نے صبح 6 بجے سے رات 11 بجے ہیوی گاڑیوں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پابندی کا اطلاق پانی، خوردنی تیل، تعمیراتی سامان، مائع آکسیجن اور گوشت سمیت اشیائے ضروریہ لے جانے والی ہیوی گاڑیوں پر نہیں ہوگا۔

وزیراعلیٰ ہاؤس کے ترجمان نے بتایا کہ شہر کے کچھ حصوں کے دورے کے دوران وزیراعلیٰ نے دن کے وقت بھاری گاڑیوں کی نقل و حرکت پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور انہیں حادثات اور ماحولیاتی آلودگی کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

شہر میں صبح 6 بجے سے رات 11 بجے تک ہیوی ٹریفک کی نقل و حرکت پر پابندی کے حوالے سے سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ عدالتی احکامات پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔

اس کےعلاوہ کمشنر محمد سلیم راجپوت نے دن کے وقت بھاری گاڑیوں کی نقل و حرکت پر ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق انسانی جانوں کے تحفظ اور ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کے لیے سی آر پی سی کی دفعہ 144 موجود ہے، جس کے تحت تین مخصوص راستوں کے علاوہ صبح 6 بجے سے رات 11 بجے تک ہیوی ٹریفک ٹریفک کی نقل و حرکت کی اجازت نہیں ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق سپر ہائی وے، نیو کراچی انڈسٹریل ایریا، ناردرن بائی پاس اور گودام چورنگی، داؤد چورنگی والی سڑک پر ہیوی ٹریفک کی پابندی نہیں ہوگی۔

کمشنر نے کہا کہ دن کے اوقات میں ہیوی ٹریفک پر پابندی بھاری گاڑیوں کی آمد کے باعث ٹریفک کی روانی کو دور کرنے کے لیے لگائی گئی تھی جو کہ شہر میں ٹریفک جام، جان لیوا حادثات اور ماحولیاتی آلودگی کی ایک بڑی وجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ٹریفک جام کے مسئلے کے حل کے لیے فوری اقدامات کرنے کی بھی ہدایات جاری کی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2024
کارٹون : 24 دسمبر 2024