بھارت: عام انتخابات قریب آتے ہی کرناٹکا حکومت کا حجاب پر پابندی ہٹانے کا فیصلہ
بھارتی ریاست کرناٹکا کی حکومت نے حجاب پر عائد پابندی جلد ہٹانے کا اعلان کیا ہے جہاں وزیر اعلیٰ سدارا مائیا نے کہا ہے کہ ریاست میں حجاب پہننے پر کوئی موثر پابندی نہیں ہے۔
بھارتی خبر رساں ادارے این ڈی ٹی وی کے مطابق میسور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ حجاب پر اب ریاست میں باضابطہ کوئی پابندی نہیں ہے، خواتین حجاب پہن کر کہیں بھی جا سکتی ہیں اور میں نے حجاب پر عائد پابندی ہٹانے کی ہدایت کردی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آپ کیا پہنتے ہیں، کیا کھاتے ہیں یہ آپ کی مرضی ہے، میں آپ کو کیوں روکوں گا۔
سدارا مائیا نے کہا کہ آپ جو پہننا چاہتے ہیں پہنیں، جو کھانا چاہتے ہیں کھائیں، میں جو چاہتا ہوں وہ کھاؤں گا، آپ جو چاہتے ہیں وہ کھائیں، میں دھوتی پہنتا ہوں، آپ پینٹ پہنتے ہیں، اس میں آخر مسئلہ کیا ہے۔
2022 میں بھارتیا جنتا پارٹی کی حکومت نے وزیر اعلیٰ بی بومانی کی سرپرستی میں تعلیمی اداروں میں سر ڈھانپنے پر پابندی عائد کردی تھی جس پر بھارت بھر میں شدید احتجاج کیا گیا تھا۔
اس فیصلے کے خلاف متعدد طلبا نے عدالت سے رجوع کیا تھا لیکن کرناٹکا کی عدالت نے ریاست کا پابندی کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے کہا تھا کہ حجاب پہننا اسلام کا لازمی جزو نہیں ہے۔
واضح رہے کہ روایتی طور پر مسلمان مخالف رویوں اور فیصلوں کے لیے مشہور مودی سرکار انتخابات قریب آتے ہی یکدم نرم پڑ گئی ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ ریاست میں حجاب پر پابندی پٹانے کا عندیا دینا بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔
اس حوالے سے بھارتی سپریم کورٹ کا بینچ متفقہ فیصلہ سنانے میں ناکام رہا تھا جہاں منقسم فیصلے کی وجہ سے معاملہ چیف جسٹس کے سامنے رکھنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
بینچ میں موجود ایک جج نے کہا تھا کہ ریاست یونیفارم کے حوالے سے فیصلے پر عملدرآمد کرانے میں خودمختار ہے جبکہ دیگر کا کہنا تھا کہ حجاب اپنی ذاتی پسند کا معاملہ ہے۔