• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

کراچی: راشد منہاس روڈ پر شاپنگ مال میں لگنے والی آگ کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

شائع December 23, 2023
فوٹو: سی سی ٹی وی اسکرین شاٹ
فوٹو: سی سی ٹی وی اسکرین شاٹ

کراچی میں گزشتہ ماہ راشد منہاس روڈ پر واقع شاپنگ مال کے فوڈ کورٹ میں لگنے والی آگ کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی، جبکہ پولیس نے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں جمع کردی۔

واضح رہے کہ 25 نومبر کو کراچی میں راشد منہاس روڈ پر شاپنگ مال میں آگ لگنے کے سبب دھوئیں کے باعث دم گھٹنے سے 11 افراد جاں بحق اور 22 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

واقعے کے تقریباً ایک ماہ بعد آگ لگنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ہے، ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق آگ چوتھی منزل میں 6 بجکر 12 منٹ پر لگی تھی، جس کے صرف پانچ منٹ بعد ہی چوتھی منزل پر آگ میں شدت آچکی تھی۔

فوٹیج میں یہ بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ چوتھی منزل پرفالس سیلنگ میں مکمل طور پر آگ لگ چکی تھی، 6 بجکر 22 منٹ پر فوڈ کورٹ مکمل طور پر جل چکا تھا۔

پولیس نے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ جمع کروادی

اس کےعلاوہ پولیس کی جانب سے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں جمع کروائی گئی جس میں کہا گیا کہ آگ لگنے سے تمام منزلوں پر شدید دھواں جمع ہو گیا تھا، پھنسے ہوئے افراد کی موت دھویں اور دم گھٹنے کے باعث ہوئی۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ گلشن اقبال فائر اسٹیشن کو 6 بجکر 29 منٹ پر اطلاع دی گئی، چوتھی منزل کے مالکان کو مینیجر مدثر نے 7 بجے اطلاع دی، فائر بریگیڈ ڈیپارٹمنٹ کو آگ لگنے کی اطلاع بروقت نہیں دی گئی۔

پولیس نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ جب فائر بریگیڈ پہنچی تو 3 اور 4 منزلیں بری طرح جل رہی تھیں۔

محکمہ فائر بریگیڈ کی ابتدائی رپورٹ

یاد رہے کہ محکمہ فائر بریگیڈ کی جانب سے تیار کردہ ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ شاپنگ مال میں عوام کے تحفظ کا کوئی نظام موجود نہیں تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ آر جے مال میں فائر سیفٹی/فائٹنگ آلات اور ایمرجنسی راستوں سمیت عوام کے تحفظ کے حوالے سے کسی قسم کا نظام موجود نہیں تھا۔

اس حوالے سے بتایا گیا تھا کہ فائر بریگیڈ کو آگ کے بارے میں بروقت اطلاع نہیں ملی اور جب فائر بریگیڈ جائے وقوع پر پہنچی تو تیسری اور چوتھی منزل میں شدید آگ لگی ہوئی تھی، شدید دھوئیں کی وجہ سے عملے کو آگ بجھانے کے کاموں میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا اور اس بات کا تعین نہیں کیا جا سکا کہ آگ کس وجہ سے لگی تھی۔

بعدازاں واقعے کا مقدمہ تھانہ شاہراہ فیصل میں درج کر لیا گیا تھا، تاہم کارروائی میں کوئی پیش رفت نہ ہوسکی تھی، سرکار کی مدعیت میں شاہراہ فیصل تھانے میں کے-الیکٹرک، فائر بریگیڈ اور دیگر اداروں کے خلاف درج ایف آئی آر میں قتل بالسبب، لاپرواہی، نقصان رسانی اور دیگر دفعات شامل تھیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024