• KHI: Zuhr 12:37pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:08pm Asr 5:03pm
  • ISB: Zuhr 12:13pm Asr 5:12pm
  • KHI: Zuhr 12:37pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:08pm Asr 5:03pm
  • ISB: Zuhr 12:13pm Asr 5:12pm

فلسطین کا لوک رقص ’دبکہ‘ یونیسکو کی فہرست میں شامل

شائع December 21, 2023
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

اقوام متحدہ (یو این) کے تعلیم، سائنس اور ثقافت کے ذیلی ادارے یونیسکو نے سال 2023 کی انسانیت کے غیر محفوظ ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کرلیا۔

یونیسکو نے رواں برس مشرق وسطیٰ کے متعدد ممالک کے کھانوں، ثقافتی تقاریب، برتنوں، کپڑوں سمیت دیگر اشیا کو مذکورہ فہرست میں شامل کیا ہے۔

علاوہ ازیں یونیسکو نے دنیا بھر کے درجنوں ممالک کی سیکڑوں اشیا، چیزوں، کھانوں، تقریبات، کھیلوں، گانوں اور رقص سمیت ثقافت سے جڑی دیگر چیزوں کو بھی مذکورہ فہرست کا حصہ بنایا ہے۔

یونیسکو نے (Representative List of the Intangible Cultural Heritage of Humanity) فہرست میں فلسطین کے روایتی لوک رقص ’دبکہ‘ کو بھی شامل کیا ہے۔

’دبکہ‘ کے رقص کا آغاز فلسطین سے ہوا اور اسے وہاں شادیوں سمیت خوشی کی ہر تقریب میں کیا جاتا ہے، اسے مرد اور خواتین مشترکہ طور پر بھی سر انجام دیتے ہیں۔

’دبکہ‘ میں ایک درجن کے قریب افراد مل کر رقص کرتے ہیں جو گول دائرے سمیت لائین میں کھڑے ہوکر بھی ڈانس کرتے ہیں۔

’دبکہ‘ کے وقت تمام ڈانسرز ایک دوسرے کے ہاتھوں میں ہاتھ ڈالنے سمیت ایک دوسرے کے جسم سے جڑے بھی رہتے ہیں، تاہم بدلتے وقت کے حساب سے اس رقص میں کچھ تبدیلیاں بھی کی جاتی رہی ہیں۔

اگرچہ ’دبکہ‘ کو فلسطین کے روایتی لوک رقص کا درجہ حاصل ہے، تاہم اسے لبنان، شام، مصر، عراق اور اردن سمیت دیگر ممالک میں بھی لوک رقص کے طور پر لیا جاتا ہے۔

’دبکہ‘ کو حالیہ دور میں زیادہ شہرت حاصل ہوئی ہے، انٹرنیٹ اور ویڈیو شیءرنگ سوشل میڈیا ایپس آنے کے بعد اس رقص کو دیگر ممالک میں بھی کیا جاتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 7 جولائی 2024
کارٹون : 5 جولائی 2024