کراچی: پولیس کا خاتون سمیت بھتہ خور گروہ کے 6 ارکان گرفتار کرنے کا دعویٰ
کراچی پولیس نے 6 ملزمان کو گرفتار کرکے بھتہ خوروں کے ایک ایسے گروہ کا پردہ فاش کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو قتل اور اقدام قتل میں بھی ملوث تھا اور جرائم میں خواتین کو بھی استعمال کرتا تھا۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) وسطی فیصل عبداللہ چاچڑ نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک خصوصی ٹیم نے انسانی اور انٹیلی جنس اطلاعات پر مبنی کارروائیاں کیں اور چھ بھتہ خوروں کو گرفتار کیا جن میں محمد یوسف، محمد عادل، ضمیر چانڈیو، نبیل احمد، صدف اختر اور نادر علی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان بھتہ خوروں نے 5 دسمبر کو نیو کراچی انڈسٹریل ایریا میں سوت کے تاجر بلال مرشد کو بھتہ نہ دینے پر گولی مار کر زخمی کر دیا تھا۔
ایس ایس پی نے انکشاف کیا کہ گرفتار ملزمان میں سے ایک یوسف دھاگے کی دکان پر کام کرتا تھا جو گینگ کے ارکان کو تاجروں کے بارے میں معلومات فراہم کرتا تھا۔
فیصل عبداللہ چاچڑ نے بتایا کہ زینب نامی خاتون بھی اس بھتہ خور گروہ کی رکن تھی۔
انہوں نے بتایا کہ وہ اس وقت گرفتار ملزمان کے ساتھ تھی جب انہوں نے سوت کے تاجر بلال کی جان لینے کی کوشش کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی تفتیش کے دوران گرفتار ملزمان نے شہر کے مختلف علاقوں میں بھتہ خوری اور اقدام قتل کی 7 دیگر وارداتوں میں ملوث ہونے کا بھی اعتراف کیا۔
سینئر پولیس افسر نے کہا کہ گرفتار کیے گئے چار مشتبہ افراد کا مجرمانہ ریکارڈ بھی موجود ہے کیونکہ ان کے خلاف کئی ایف آئی آر درج ہیں۔