• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:31pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:30pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:31pm

غیردستاویزی غیر ملکیوں کو جگہ دے کر اپنی سلامتی پر مزید سمجھوتہ نہیں کر سکتے، انوارالحق کاکڑ

شائع December 18, 2023
نگران عبوری وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ  ہم نے اپنے گھر کو ٹھیک کرنے کے لیے افغان حکومت کے مشورے پر عمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے — فائل فوٹو: اے پی پی
نگران عبوری وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہم نے اپنے گھر کو ٹھیک کرنے کے لیے افغان حکومت کے مشورے پر عمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے — فائل فوٹو: اے پی پی

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے ایک بار پھر ملک میں موجود غیر دستاویزی افراد کو وطن واپس بھیجنے کے حکومتی فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایسے لوگوں کو جگہ دے کر اپنی قومی سلامتی پر سمجھوتہ کرنے کا سلسلہ مزید جاری نہیں رکھ سکتا۔

اتوار کو ٹیلی گراف میں شائع ہونے والے ’ایک کالم‘ میں انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ گزشتہ تین سے چار دہائیوں کے دوران 40 سے 50 لاکھ کے درمیان تارکین وطن پاکستان پہنچے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مہمان نوازی پاکستان کے ڈی این اے میں ہے اور ہم نے مہاجرین سے متعلق 1951 کے کنونشن کے غیر دستخطی ہونے کے باوجود فراخدلی سے مہاجرین کی مہمان نوازی کی لیکن اب بہت سے لوگوں کو یہاں مزید رہنے کا کوئی حق نہیں ہے اسی لیے ہم اپنی قانونی، اخلاقی اور انسانی ذمہ داریوں کو پورا کرتے رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے رضاکارانہ طور پر وطن واپسی کے بار بار مواقع دینے اور غیر دستاویزی افراد کی رجسٹریشن کی متعدد حکومتی کوششوں کے باوجود ایک بڑی تعداد نے مستقل طور پر اپنی حیثیت کے باضابطہ تعین اور رجسٹر ہونے سے انکار کردیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگست 2021 سے اب تک کم از کم 16 افغان شہریوں نے پاکستان کے اندر خودکش حملے کیے ہیں جب کہ سرحدی اضلاع میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مقابلے میں مارے گئے 65 دہشت گردوں کی شناخت افغان شہریوں کی حیثیت سے ہوئی ہے۔

نگران وزیر اعظم نے مزید کہا کہ کوئی بھی ذمہ دار حکومت اس طرح کے خدشات کو نظر انداز نہیں کر سکتی، ہم نے جب بھی یہ معاملہ عبوری افغان حکومت کے ساتھ اٹھایا تو انہوں نے ہمیں اپنے گھر کے اندر مسائل کو حل کرنے کا مشورہ دیا تو اب بالآخر ہم نے اپنے گھر کو ترتیب دینے کے لیے ان کے مشورے پر عمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگست 2021 میں افغانستان سے مغربی اتحادیوں کے اچانک انخلا کے سبب مہاجرین کے ایک نئے سیلاب نے پاکستان کا رخ کیا، لاکھوں افغان شہری یہ کہتے ہوئے سرحد پار کر گئے کہ ان کی جان کو خطرہ ہے، ایک بار پھر ہم نے ان کی فلاح و بہبود کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہوئے تسلیم کیا کہ کچھ لوگوں کو واقعی خصوصی تحفظ کی ضرورت ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم موسیقاروں، صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں جیسے ان افراد کو ملک بدر نہیں کریں گے جن کی جانوں کو خطرات لاحق ہیں لیکن ہمیں اس کے لیے دوسرے ممالک کی مدد کی ضرورت ہے۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان آج تاریخ کے دوراہے پر کھڑا ہے اور ہم اتنی بڑی تعداد میں غیر دستاویزی افراد کو جگہ دے کر اپنی قومی سلامتی پر مزید سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد ایک ایسے محفوظ، پرامن اور خوشحال پاکستان کی تعمیر ہے جس میں ہمارے اپنے لوگوں کے ساتھ ساتھ خطہ اور باقی دنیا محفوظ رہ سکے۔

کارٹون

کارٹون : 8 نومبر 2024
کارٹون : 7 نومبر 2024