ماہرہ خان سے ناراض نہیں بلکہ اس کے ’عمل‘ سے نفرت ہے، خلیل الرحمٰن قمر
ٹی وی ڈراما کے نامور لکھاری خلیل الرحمٰن نے ایک بار پھر ماہرہ خان سے شدید ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اداکارہ سے ناراض نہیں بلکہ انہیں ان کے ’عمل‘ سے نفرت ہے۔
خلیل الرحمٰن پاکستان کے نامور لکھاری ہیں جنہوں نے کئی نامور ڈراموں اور فلموں کے اسکرپٹس تیار کیے جو پاکستان کے علاوہ بھارت میں کافی مقبول ہوئے۔
ان ڈراموں میں ’میرے پاس تم ہو‘، ’صدقے تمہارے‘، ’پنجاب نہیں جاؤں گی‘ وغیرہ شامل ہیں۔
خلیل الرحمٰن قمر نے حال ہی میں اداکار احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے شوبز انڈسٹری کے اداکاروں، فلم اور ڈراما انڈسٹری کے تنازعات کے علاوہ ماہرہ خان سے ہونے والی ناراضی کے حوالے سے گفتگو کی۔
پوڈکاسٹ کے دوران شوبز انڈسٹری کے چند اداکاروں سے ناراضی اور تنازعات پر بات کرتے ہوئے خلیل الرحمٰن نے کہا کہ ’جس اداکار کے ساتھ میں نے دوسری بار کام کیا ہے اس کے ساتھ میری کوئی لڑائی نہیں ہے، جب آپ مجھے غصہ دکھائیں گے تو یاد رکھیں کہ پاکستان میں مجھ سے زیادہ غصہ کسی کے پاس نہیں ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ رائٹر کی عزت نہیں کریں گے تو میں بھی کسی کی عزت نہیں کروں گا۔
ماہرہ خان سے ناراضگی کی وجہ پوچھنے پر خلیل الرحمٰن قمر نے کہا کہ ’ماہرہ خان سے ناراض نہیں بلکہ اس کے عمل سے مجھے نفرت ہے، میں نفرت کرنے والا آدمی نہیں ہوں، ناراضی ختم ہوجاتی ہے لیکن نفرت ختم نہیں ہوتی۔‘
خلیل الرحمٰن قمر نے کہا کہ ’نفرت ختم ہونے کے لیے ضروری ہے کہ ماہرہ خان مجھ سے معافی مانگے، اس سے زیادہ کچھ نہیں کرسکتا۔‘
لکھاری نے کہا کہ ’میرا اور ماہرہ خان سے عزت اور احترام کا رشتہ تھا، عائزہ خان کے بعد اگر کسی کا احترام کیا ہے تو وہ ماہرہ خان تھی‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ماہرہ خان کے پاس آپشن تھا کہ وہ فون کال کے ذریعے مجھ سے وضاحت مانگتی، یہ ہم دونوں کی بدنصیبی ہے کہ اب ہم دنوں ایک ساتھ کام نہ کریں۔‘
خلیل الرحمٰن قمر نے مہوش حیات سے بھی ناراضی کا اظہار کیا، انہوں نے ناراضی کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ’مہوش نے میری فلم کاف کنگنا میں کام کرنے سے منع کردیا تھا۔‘
لکھاری نے دعویٰ کیا کہ ’فلم ’پنجاب نہیں جاؤں گی‘ میں مہوش حیات کو کاسٹ کرنے کے لیے میں نے بہت کوششیں کی تھیں، میں اس کے لیے فلم کے ڈائریکٹر سے لڑا تھا لیکن انہوں نے کاف کنگنا سے منع کردیا۔
اسے سے قبل بھی خلیل الرحمٰن قمر ماہرہ خان سے ناراضگی کا اظہار کرچکے ہیں، پبلک نیوز کے شو ’پبلک ڈیمانڈ‘ میں بات کرتےہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ان کے اور ماہرہ خان کے درمیان شوبز انڈسٹری کے لوگوں نے ثالثی کروانے کی کوشش کی تھی، لیکن وہ فائدہ مند ثابت نہیں ہوئی۔
انہوں نے ماہرہ خان کے اداکاری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’وہ انتہائی اچھی، باصلاحیت اور خوبصورت اداکارہ ہیں لیکن میں ان کے ساتھ کام نہیں کرپاؤں گا۔ ’
خلیل الرحمٰن قمر اور ماہرہ خان کے درمیان تنازع
خلیل الرحمٰن قمر گزشتہ 3 سال سے ماہرہ خان کے خلاف اس وقت سے بیانات دیتے آرہے ہیں جب مارچ 2020 میں ڈراما ساز نے ایک ٹی وی شو میں سماجی رہنما ماروی سرمد کے خلاف نامناسب زبان کا استعمال کیا تھا اور ان کے بیان پر ماہرہ خان نے بھی افسوس کا اظہار کیا تھا۔
ماہرہ خان نے خلیل الرحمٰن قمر کی جانب سے سماجی رہنما ماروی سرمد کے لیے ٹی وی کے پروگرام پر نامناسب زبان استعمال کیے جانے پر ٹوئٹ کی تھی۔
ماہرہ خان نے خلیل الرحمٰن قمر کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اپنی ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ وہ ٹی وی اسکرین پر عورتوں کی تضحیک کرنے والے شخص کی جانب سے ماروی سرمد کے لیے کہے گئے الفاظ پر حیران ہیں۔
اداکارہ نے ڈراما نگار کے نام کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہوئے لکھا تھا کہ وہ وہی شخص ہیں، جنہیں عورتوں کی تضحیک کے بعد ایک کے بعد ایک منصوبہ دیا جاتا ہے۔
بعد ازاں اپریل 2021 میں خلیل الرحمٰن قمر نے ماہرہ خان کی جانب سے اپنے خلاف ٹوئٹ کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ماہرہ خان کی جانب سے ان کے خلاف مئی 2020 میں کی جانے والی ٹوئٹ کو ’نامناسب و چونکا دینے‘ والی تھی۔
جس کے بعد خلیل الرحمٰن قمر نے ماہرہ خان کے حوالے سے ٹوئٹ کی تھی اور لکھا کہ ’ ان کے پرانے ڈرامے ’صدقے تمہارے‘ میں ماہرہ خان کو کاسٹ کیا جانا گناہ تھا اور وہ اس گناہ پر ہمیشہ ملامت کرتے رہیں گے’۔