• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

ریٹرننگ افسران کی تعیناتی کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہے، مرتضیٰ سولنگی

شائع December 15, 2023
—فائل فوٹو: ڈان نیوز
—فائل فوٹو: ڈان نیوز

نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران کی تعیناتی کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہے، الیکشن کمیشن آئین اور قانون کی روشنی میں اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے گا، ہم الیکشن کمیشن سے باز پُرس کر سکتے ہیں نہ نگرانی، درحقیقت الیکشن کمیشن نگران حکومت کی نگرانی کرتا ہے۔

نگران وزیر اطلاعات و نشریات مرتضی سولنگی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ای سی پی حکام سے ملاقات کی، ملاقات کے بعد الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 218(3) کے تحت ملک میں انتخابات کرانے کا واحد ذمہ دار آئینی ادارہ الیکشن کمیشن آف پاکستان ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو الیکشن کمیشن سے شکایت ہے تو وہ الیکشن کمیشن سے رابطہ کر سکتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران کی تعیناتی کا اختیار حکومت کے پاس نہیں بلکہ الیکشن کمیشن کے پاس ہے، ریٹرننگ افسران کی تعیناتی کے حوالے سے الیکشن کمیشن ہی بتا سکتا ہے، حکومت کے پاس اس طرح کی تعیناتی کا کوئی اختیار نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر آئینی حکومت ہے، ہم آئینی عمل کی پیداوار ہیں، آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کے تحت ہر ایک کو آزادی اظہار رائے کا حق حاصل ہے، میڈیا آزاد ہے، اس پر کسی قسم کی پابندی نہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تمام رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو یکساں مواقع فراہم کر رہے ہیں، سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں کو تنقید کا حق حاصل ہے۔

واضح رہے کہ وزیر اطلاعات کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کہ کچھ دیر قبل ہی لاہور ہائی کورٹ نے بیوروکریٹس کی ریٹرننگ افسران (آر اوز) سمیت دیگر انتخابی عملے کے بطور تعیناتی کے خلاف درخواست پر لارجر بینچ تشکیل دیا ہے۔

یاد رہے کہ 3 روز قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 8 فروری 2024 کو شیڈول عام انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں اہم اقدامات اٹھاتے ہوئے قومی و صوبائی اسمبلی کے 859 حلقوں کے لیے ریٹرننگ افسران (آر اوز)، ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران (ڈی آر اوز) اور اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران (اے آر اوز) تعینات کیے تھے۔

الیکشن کمیشن کے اقدام کو اگلے روز ہی پاکستان تحریک انصاف نے لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا تھا جس پر عدالت نے بیوروکریٹس کی ریٹرننگ افسران (آر اوز) سمیت دیگر انتخابی عملے کے بطور تعیناتی کے فیصلے کو معطل کردیا تھا۔

گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ کے اس حکم کے مطابق الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران (ڈی آر اوز) اور ریٹرننگ افسران (آر اوز) کی ٹریننگ روک دی تھی، ذرائع نے اس حوالے سے تازہ ترین صورتحال سے متعلق تصدیق کی تھی کہ الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور ریٹرننگ افسران کی ٹریننگ روک دی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024