لاہور: بیوروکریٹس کی بطور انتخابی عملہ تعیناتی کے خلاف درخواست پر لارجر بینچ تشکیل
لاہور ہائی کورٹ نے بیوروکریٹس کی ریٹرننگ افسران (آر اوز) سمیت دیگر انتخابی عملے کے بطور تعیناتی کے خلاف درخواست پر لارجر بینچ تشکیل دے دیا۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے 5 رکنی لارجر بینچ تشکیل دیا ہے جس کی سربراہی جسٹس علی باقر نجفی کریں گے، بینچ کے دیگر ارکان میں جسٹس جواد حسن، جسٹس سلطان تنویر شامل ہیں، ان کے علاوہ جسٹس شہرام سرور، جسٹس سرفراز ڈوگر بھی لارجر بینچ کا حصہ ہوں گے۔
عدالت عالیہ کا لارجر بینچ 18 دسمبر کو تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت کرے گا، جسٹس علی باقر نجفی نے کیس پر لارجر بنچ تشکیل دینے کی سفارش کی تھی، عدالت نےانتخابات بیوروکریسی سےکرانے کےالیکشن کمیشن کےنوٹیفکیشن کو معطل کررکھا ہے۔
واضح رہے کہ 3 روز قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 8 فروری 2024 کو شیڈول عام انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں اہم اقدامات اٹھاتے ہوئے قومی و صوبائی اسمبلی کے 859 حلقوں کے لیے ریٹرننگ افسران (آر اوز)، ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران (ڈی آر اوز) اور اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران (اے آر اوز) تعینات کیے تھے۔
الیکشن کمیشن کے اقدام کو اگلے روز ہی پاکستان تحریک انصاف نے لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا تھا جس پر عدالت نے بیوروکریٹس کی ریٹرننگ افسران (آر اوز) سمیت دیگر انتخابی عملے کے بطور تعیناتی کے فیصلے کو معطل کردیا تھا۔
گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ کے اس حکم کے مطابق الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران (ڈی آر اوز) اور ریٹرننگ افسران (آر اوز) کی ٹریننگ روک دی تھی، ذرائع نے اس حوالے سے تازہ ترین صورتحال سے متعلق تصدیق کی تھی کہ الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور ریٹرننگ افسران کی ٹریننگ روک دی ہے۔