• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پی ٹی آئی 8 فروری کے عام انتخابات ملتوی کرانے کی سازش کر رہی ہے، شہباز شریف

شائع December 14, 2023
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ‎آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے بھی پی ٹی آئی نے ایسی ہی سازش کی تھی— فوٹو: ٹوئٹر
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ‎آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے بھی پی ٹی آئی نے ایسی ہی سازش کی تھی— فوٹو: ٹوئٹر

‎سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے اہم بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (‎پی ٹی آئی) ملک میں 8 فروری کے عام انتخابات ملتوی کرانے کی سازش کر ر ہی ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی جانب سے اعلامیے کے مطابق سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ‎پی ٹی آئی کی درخواست عوام کی ترجمانی کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے، ‎الیکشن کے خلاف پی ٹی آئی درخواستیں الیکشن سے فرار کی منصوبہ بندی ہے۔

‎ان کا کہنا تھا کہ سائفر کی طرح پی ٹی آئی 8 فروری کے عام انتخابات کے خلاف سازش کر رہی ہے ، ‎پی ٹی آئی ہمیشہ کی طرح دوغلی، دوہری اور منافقانہ پالیسی پر کاربند ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر نے بتایا کہ ‎پی ٹی آئی 8 فروری سے فرار کی راہیں تلاش کررہی ہے، ‎پی ٹی آئی میڈیا میں الیکشن جلد کرانے کے اعلان کرتی ہے، جبکہ عملی طورپر عدالتوں میں تاخیر کی پٹیشنز کرتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‎2018 کے انتخابات میں بھی بیوروکریسی نے ہی ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران کی ذمہ داری نبھائی تھی، 2018 میں بیورکروکریسی کے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران (ڈی آر اوز) کا فرض نبھانے پر پی ٹی آئی نے اعتراض نہیں کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ ‎ڈی آر اوز کے خلاف پٹیشن لے کر پی ٹی آئی لاہور ہائی کورٹ گئی، ‎8 فروری 2024 کے انتخابات میں تاخیر ہوئی تو ذمہ دار پی ٹی آئی ہوگی۔

‎ان کا کہنا تھا کہ سائفر پر عوام میں کچھ کہا، تحقیقات میں کچھ کہا، مزید کہا کہ پی ٹی آئی یہی منفاقت الیکشن کے حوالے سے بھی اپنائے ہوئے ہے۔

سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ‎آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے بھی پی ٹی آئی نے ایسی ہی سازش کی تھی، ‎پی ٹی آئی ملک میں آئینی بحران پیداکرکے سیاسی عدم استحکام چاہتی ہے، ‎پی ٹی آئی نہیں چاہتی کہ ملک معاشی طورپر مضبوط ہو، عوام کی معاشی مشکلات ختم ہوں۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر گزشتہ رات لاہور ہائی کورٹ نے بیوروکریٹس کی ریٹرننگ افسران (آر اوز) سمیت دیگر انتخابی عملے کے بطور تعیناتی کے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کو معطل کردیا تھا۔

بعد ازاں، لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے بعد آج صبح الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران (ڈی آر اوز) اور ریٹرننگ افسران (آر اوز) کی ٹریننگ روک دی۔

پی ٹی آئی کی جانب سے آئندہ عام انتخابات کے لیے بیوروکریٹس کی بطور آر اوز تقرریوں کے خلاف دائر درخواست کی گئی تھی، جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیے تھے کہ حقائق کی بنیاد پر درخواست گزار کی سیاسی جماعت کے لیے بظاہر لیول پلیئنگ فیلڈ کی عدم موجودگی سب کو نظر آرہی ہے اور متعدد غیر جانبدار گروپوں نے بھی اس کو سنجیدگی سے نوٹ کیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اعلیٰ سیاسی قیادت جیل میں بند ہے یا روپوش ہے، اس صورتحال میں درخواست گزار کی سیاسی جماعت کی انتخابی مہم پر بڑا سوالیہ نشان ہے۔

انہوں نے بتایا تھا کہ درخواست گزار کا الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے منصفانہ اور آزادانہ انتخابات نہ کرائے جانے کا خدشہ درست ثابت ہوتا ہے جب کہ کچھ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران، ریٹرننگ افسران اور اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران انتظامیہ کے موجودہ تعینات ارکان میں سے ہیں جن پر درخواست گزار کی سیاسی جماعت اعتماد محسوس نہیں کرتی۔

تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد جج نے ابتدائی طور پر درخواست پر اپنا فیصلہ محفوظ کیا جسے رات گئے سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو معطل کردیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024