• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

آرمی چیف کا دورہ واشنگٹن، پاکستان بڑا نان نیٹو اتحادی اور نیٹو پارٹنر ہے، امریکا

شائع December 13, 2023
جنرل عاصم منیر اس وقت امریکا کے دورے پر ہیں—فائل فوٹو: ایکس/آئی ایس پی آر
جنرل عاصم منیر اس وقت امریکا کے دورے پر ہیں—فائل فوٹو: ایکس/آئی ایس پی آر

رواں ہفتے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر کے امریکا پہنچنے کے بعد محکمہ خارجہ نے امریکا کے لیے ایک اہم اتحادی اور پارٹنر کے طور پر پاکستان کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جنرل عاصم منیر اس وقت امریکا کے دورے پر ہیں، امکان ہے کہ وہ دفاع، خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔

پاک فوج کے میڈیا ونگ نے اس دورے کا اعلان ضرور کیا تھا لیکن (امریکا میں) ان کی مصروفیات کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔

تاہم واشنگٹن میں سفارتی ذرائع کا کہنا ہےکہ وہ امریکی سیکریٹری دفاع اور سیکریٹری خارجہ سمیت وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر سے بھی ملاقات کریں گے۔

آرمی چیف کی واشنگٹن میں مصروفیات پر تبصرہ کرنے کے لیے رابطہ کی جانے پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے دورے کے بارے میں کوئی خاص تفصیلات فراہم کرنے سے گریز کیا، تاہم انہوں نے امریکا اور پاکستان کے درمیان پائیدار تعلقات پر زور دیا۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان ایک اہم نان-نیٹو اتحادی اور نیٹو پارٹنر ہے، ہم علاقائی سلامتی اور دفاعی تعاون پر پاکستان کے ساتھ شراکت کے منتظر ہیں۔

جنرل عاصم منیر ایسے وقت میں امریکا پہنچے جب بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے فیصلے کی توثیق کی، بہت سے لوگوں نے یہ قیاس ظاہر کیا ہے کہ امریکی حکام کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں یہ معاملہ بھی زیرِ بحث آسکتا ہے۔

بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بارے میں سوال کے جواب میں ترجمان محکمہ خارجہ محتاط موقف اختیار کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے جموں و کشمیر میں پیش رفت کا باریکی سے مشاہدہ کررہے ہیں۔

تاہم ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے اس فیصلے کے پاک-بھارت تعلقات پر ممکنہ اثرات کے بارے میں قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ہم بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیر میں سیاسی معمولات کو بحال کرنے کے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے مزید اقدامات کے منتظر ہیں، جس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق انتخابات کا انعقاد بھی شامل ہے۔

علاوہ ازیں محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک نیوز بریفنگ کے دوران ان 2 مسائل کے بارے میں سوالات کا جواب دیا جو امریکا اور پاکستان کے مذاکرات میں باقاعدگی سے زیر بحث آتے ہیں، ان میں ایک افغانستان اور دوسرا پاکستان کی سیاسی صورتحال ہے۔

پاکستان کی داخلی سیاست کے بارے میں سوال کے جواب میں میتھیو ملر نے پاکستان میں رہنماؤں کے انتخاب میں عدم مداخلت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں رہنماؤں کے انتخاب میں امریکا کوئی کردار ادا نہیں کرتا، ہم پاکستانی عوام کی جانب سے منتخب کردہ قیادت کے ساتھ مصروف عمل ہیں، یہ حکمت عملی امریکا کے سفارتی انداز سے مطابقت رکھتی ہے۔

پاکستان اور افغانستان کے درمیان صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یقیناً ہم ان دونوں ممالک کے درمیان مختلف طرح کے تمام مسائل کے سفارتی حل کی حمایت کرتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024