• KHI: Asr 4:15pm Maghrib 5:51pm
  • LHR: Asr 3:30pm Maghrib 5:07pm
  • ISB: Asr 3:29pm Maghrib 5:07pm
  • KHI: Asr 4:15pm Maghrib 5:51pm
  • LHR: Asr 3:30pm Maghrib 5:07pm
  • ISB: Asr 3:29pm Maghrib 5:07pm

کراچی: مچھر کالونی میں ’زمین کے تنازع‘ پر فائرنگ سے 3 افراد ہلاک

شائع December 11, 2023
— فوٹو: سندھ پولیس
— فوٹو: سندھ پولیس

کراچی کے علاقے مچھر کالونی میں زمین کے تنازع پر دو گروپوں کے درمیان ’پرتشدد تصادم‘ کے دوران 3 افراد کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا۔

پولیس کے مطابق فائرنگ زمینی تنازع کا نتیجہ تھی تاہم متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم پی) نے الزام لگایا کہ اس کے کارکنوں کو ’پی پی پی کے مسلح جتھے‘ نے نشانہ بنایا۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس (ڈی آئی جی) جنوبی سید اسد رضا نے بتایا کہ عمر بن خطاب مسجد کے قریب دو گروپوں کے درمیان تصادم ہوا۔ انہوں نے ہلاک افراد میں سے دو کی شناخت 55 سالہ سراج عرف سراجی اور عبدل عرف عبدو کے نام سے کی۔

انہوں نے کہا کہ تمام متاثرین بنگالی تھے، ابتدائی تحقیقات کے مطابق فائرنگ جائیداد کے تنازع پر بنگالیوں اور پختونوں کے درمیان دشمنی کا نتیجہ تھی۔

ڈی آئی جی جنوبی نے بتایا کہ فائرنگ مرکزی ملزم نثار پٹھان اور اس کے بھائی گلزار کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جبکہ فائرنگ میں استعمال ہونے والی رائفل اور پستول کو بھی قبضے میں لے لیا گیا ہے۔

سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ کیماڑی ڈویژن کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ کی قیادت میں پولیس کی نفری موقع پر پہنچی اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ باقی ملزمان کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

ڈی آئی جی نے فائرنگ کے پیچھے کسی بھی ’سیاسی محرک‘ کو مسترد کرتے ہوئے اصرار کیا کہ یہ معاملہ سراج اور نثار کے درمیان زمینی تنازع کا تھا جس نے ناخوشگوار موڑ لیا۔

اسد رضا نے کہا کہ زیر بحث زمین اصل میں کراچی پورٹ ٹرسٹ کی ہے، متاثرہ سراج اور مرکزی ملزم کے درمیان گزشتہ 5، 6 سالوں سے تنازع چل رہا تھا۔’

انہوں نے کہا کہ تنازع کے حل کے لیے تین میٹنگز ہو چکی ہیں، آج قبل ازیں عمر بن خطاب مسجد کے امام نے تنازع حل کرنے کے لیے دونوں فریقین کو بلایا تھا۔

تاہم وہاں فریقین کے درمیان جھگڑا ہوا اور ملزمان نے فائرنگ کردی جس سے 3 افراد ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔

سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ متاثرین میں سے ایک سراج کا مجرمانہ ریکارڈ تھا، اس کے خلاف 16 مقدمات درج ہیں، جبکہ مقتول حال ہی میں جیل سے رہا ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مبینہ طور پر سراج مقامی پیش امام کی دعوت پر زمین کے تنازع کے حل کے لیے گزشتہ تین دنوں سے جائے وقوع کا دورہ کر رہا تھا۔

لاشوں کو قانونی ضابطے کی تکمیل کے لیے ڈاکٹر روتھ فاؤ سول ہسپتال کراچی منتقل کر دیا گیا۔

ایم کیو ایم پی کا پی پی پی کے کارکنان پر فائرنگ کا الزام

دوسری جانب ایم کیو ایم پی کے ڈپٹی کنوینر انیس قائم خانی نے پولیس اہلکار کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے الزام لگایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے کارکنان نے ان کی جماعت کے کارکنان پر اس وقت حملہ کیا جب وہ آئندہ عام انتخابات کی مہم میں مصروف تھے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پی پی پی کے دہشت گردوں کی مقامی عہدیداران کی قیادت میں ہمارے مقامی رہنماؤں اور کارکنان پر فائرنگ سے ایم کیو ایم پی کے امیدوار اور کارکن زخمی ہوئے۔

انیس قائم خانی نے الزام لگایا کہ نثار پیپلز پارٹی کا مقامی رہنما اور سابق وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کا کوآرڈینیٹر ہے۔

انہوں نے کہا کہ حملے کے دوران ایم کیو ایم پی کے دو کارکنان زخمی ہوئے جبکہ تین افراد ہلاک ہو گئے، زخمی کارکنان کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

دریں اثنا سندھ پولیس کے سربراہ رفعت مختار راجا نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی جنوبی سے تفصیلات طلب کرلیں۔

کارٹون

کارٹون : 27 دسمبر 2024
کارٹون : 26 دسمبر 2024