شادی سے انکار سے امریکی فضائیہ میں شمولیت تک کا سفر، حمنا ظفر کی دلچسپ کہانی
پاکستان نژاد امریکی لڑکی حمنا ظفر نے اپنی دلچسپ کہانی سنائی جہاں انہوں نے پاکستان میں کزن سے شادی سے انکار کرتے ہوئے گھر سے فرار ہوکر امریکی فضائیہ میں شمولیت اختیار کرکے اپنے خوابوں کو سچ کر دکھایا لیکن بدقسمتی سے وہ اپنے خاندان سے محروم ہوگئیں۔
23 سالہ حمنا ظفر نے امریکی اخبار ’نیویارک پوسٹ‘ کو انٹرویو دیا اور اپنی آپ بیتی سنائی۔
امریکی اخبار کے مطابق بچپن سے ہی حمنا ظفر اپنی فیملی کے ساتھ امریکا میں رہتی تھیں لیکن ان کا خاندان پاکستان سے ہے، 19 سال کی عمر میں جب وہ پاکستان آئیں تو انہیں معلوم ہوا کہ ان کے والدین ان کی شادی ایک کزن سے کروانا چاہتے ہیں۔
حمنا کو معلوم تھا کہ اگر وہ شادی سے انکار کریں گی تو اپنے خاندان سے محروم ہوجائیں گی، والدین کی جانب سے شادی کے دباؤ اور اصرار پر حمنا ظفر پریشان اور بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی تھی۔
حمنا ظفر نے بتایا کہ ’میں 20 سال کی ہونے والی تھی اور والدین چاہتے تھے کہ میری منگنی ہوجائے، میں نے ہمیشہ اپنے والدین، فیملی اور بہنوں کے بارے میں سوچا ہے لیکن اس رات میں نے صرف اپنے بارے میں سوچا تھا۔‘
پاکستان سے واپس امریکا جانے کے بعد حمنا نے اپنی والدہ کو شادی سے انکار کرنے کی وجہ بتانے کی کوشش کی، حمنا نے انٹرویو کے دوران کہا کہ ’میرے والدین بہت روایتی ہیں، شروع سے امریکا میں رہنے کے باوجود انہوں نے یہاں کی ثقافت کو قبول نہیں کیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں مالی طور پر مضبوط نہیں تھی، مکمل طور پر والدین پر منحصر تھی لیکن میں جانتی تھی کہ کسی بھی طرح اس صورتحال سے نکلنا ہوگا۔‘
حمنا نے والدین کے دباؤ میں آکر شادی کے فیصلے سے انکار کرتے ہوئے جرأت مندانہ منصوبہ بنایا اور امریکی بحریہ میں بھرتی کرنے والے ایک افسر کی مدد سے فرار ہوگئیں اور سستے ہوٹل میں پناہ لی۔
اس دوران کووڈ-19 اور دیگر مشکلات کا سامنا بھی سامنا کرنا پڑا، تاہم حمنا کی کالج کی دوست آسٹن نے انہیں اپنے گھر رہنے کا مشورہ دیا۔
حمنا نے اپنی دوست آسٹن کے گھر رہنا شروع کیا اور پھر دوست کی مدد سے تعلیم مکمل کی اور پھر 2022 میں امریکی فضائیہ میں بھرتی ہوگئیں جہاں وہ اب سکیورٹی ڈیفنڈر کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔
مشکل وقت میں آسٹن کی مدد سے امریکی فضائیہ میں قدم رکھنے کی وجہ سے حمنا اب اپنی دوست کو ’ماں‘ کا درجہ دیتی ہیں۔
حمنا کا کہنا ہے کہ ’میں نے اپنی فیملی سے دوبارہ رابطہ کرنے کی کئی بار کوشش کی لیکن کوئی جواب نہیں ملا‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’آج جس مقام پر میں پہنچی ہوں میں چاہتی ہوں کہ والدین مجھ پر فخر کریں، میں اپنا تجربہ اپنے والدین کے ساتھ شیئر کرنا چاہتی ہوں۔‘
حمنا ظفر کا کہنا تھا کہ ’میں چاہتی ہوں کہ وہ دیکھیں کہ ان کی بیٹی میں اتنی صلاحیت ہے۔‘