اسرائیل کے حوالے سے پاکستان کی پالیسی واضح ہے، مولانا طاہر اشرفی
وزیر اعظم کے معاون خصوصی مولانا طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان واحد ملک ہے جس نے فلسطین میں امداد بھیجی، اسرائیل کے حوالے سے پاکستان کی پالیسی واضح ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ نگران وزیر اعظم نے خود اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اجلاس میں شرکت کی اور اسرائیلی جرائم کی تحقیقات کے لیے ٹریبونل کے قیام کا مطالبہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ او آئی سی اتحاد ماضی کے مقابلے میں کہیں بہتر ہے، او آئی سی کی کوششوں سے ہی 13 ووٹ ایک طرف ہوئے ہیں، عارضی جنگ بندی بھی ہوئی وہ بھی او آئی سی کی کوششوں سے ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جس نے فلسطین میں امداد بھیجی، حکومت نے فلسطین کی امداد کو بڑھایا ہے اور پوری انسانیت اس وقت اہل فلسطین کے ساتھ کھڑی ہے جبکہ پاکستان نے فلسطین کے معاملے پر ہر فورم پر آواز بلند کی۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطین کا مسئلہ انسانیت کا مسئلہ ہے، مسئلہ فلسطین پر پاکستان اور امت مسلمہ میں تقسیم نہیں، کل امریکا نے سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی قرارداد ویٹو کی، پاکستان کی وزارت خارجہ نے اس پر واضح پالیسی بیان دیا۔
مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ اسرائیل کے حوالے سے پاکستان کی پالیسی واضح ہے، پاکستان کا مؤقف ہے کہ اسرائیل ظالم ملک ہے اور پاکستان واحد ملک ہے جس کےاسرائیل کے ساتھ تعلقات نہیں ہیں۔
دیگر خلیجی ممالک کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر کے ساتھ معاشی تعلقات کو آگے بڑھائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین کے حوا لے سے پاکستان کے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، نگران وزیر اعظم کا موقف وہی ہے جو روز اول سے ہے۔