سابق وزیر خزانہ شوکت ترین سینیٹ کی رکنیت سے مستعفی
سابق وزیر خزانہ اور پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر شوکت ترین نے ایوان بالا کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔
شوکت ترین نے دبئی میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے ملاقات کی، ملاقات کے دوران شوکت ترین نے چیئرمین سینیٹ کو اپنا استعفیٰ پیش کیا جسے صادق سنجرانی نے منظور کرلیا۔
واضح رہے کہ دو روز قبل شوکت ترین نے سیاست اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چھوڑنے کا اعلان کردیا تھا، اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہا تھا کہ وہ سینیٹ کی نشست سے بھی استعفیٰ دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اہل خانہ اور دوستوں سے مشاورت کے بعد سیاست سے کنارہ کشی اختیار کر رہا ہوں۔
انہوں نے کہا تھا کہ گزشتہ دو سال مالی اور صحت کے لحاظ سے بہت مشکل رہے، دو تین مرتبہ کووڈ ہوا تو اسی لیے اہلخانہ اور دوستوں کے مشورے سے پی ٹی آئی اور سینیٹ کی رکنیت دونوں چھوڑ رہا ہوں۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ میں نے پوری کوشش کی کہ ملک کے لیے جو بھی کر سکتا ہوں وہ کروں لیکن اس وقت صحت اجازت نہیں دے رہی۔
واضح رہے کہ ماضی میں پیپلز پارٹی کا حصہ رہنے والے شوکت ترین نے پاکستان تحریک انصاف کے 2018 میں برسراقتدار آنے کے بعد اس میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔
ماضی میں بھی وزیر خزانہ کی ذمے داریاں نبھانے والے شوکت ترین کو ایک مرتبہ پھر یہ منصب سونپا گیا اور انہیں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں وزیر خزانہ مقرر کیا گیا تھا۔
تاہم چھ ماہ بعد ہی انہیں وزیر خزانہ کے عہدے سے ہٹا کر مشیر خزانہ بنادیا گیا تھا، آئین کے آرٹیکل 93 کے تحت وہ صرف 6 ماہ تک وفاقی وزیر رہ سکتے تھے کیونکہ کابینہ کا حصہ بننے کے لیے کسی بھی شخص کے لیے سینیٹر یا قومی اسمبلی کا رکن ہونا ضروری ہے۔