• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

مسلم لیگ(ن) کے قائدین کی لاہور میں چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات

شائع December 6, 2023
یہ نواز شریف کی 21 اکتوبر کو وطن واپسی کے بعد چوہدری شجاعت حسین سے پہلی ملاقات ہے— فوٹو بشکریہ ایکس
یہ نواز شریف کی 21 اکتوبر کو وطن واپسی کے بعد چوہدری شجاعت حسین سے پہلی ملاقات ہے— فوٹو بشکریہ ایکس

مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور صدر شہباز شریف نے بدھ کو اپنے دیرینہ سیاسی حریف اور مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے لاہور میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔

یاد رہے کہ 9 نومبر کو مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنااللہ نے مسلم لیگ(ق) سے ممکنہ اتحاد کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ نواز شریف اور چوہدری شجاعت جلد اس معاملے پر گفتگو کے لیے ملاقات کریں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سیاسی رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں مسلم لیگ(ق) کو مسلم لیگ(ن) میں ضم کرنے کا آپشن دیا جا سکتا ہے۔

تاہم، مسلم لیگ(ق) کے سینئر رہنما چوہدری شفیع حسین نے کچھ دن قبل ایک بیان میں انضمام کے حوالے سے قیاس آرائیوں کی تردید کی تھی اور واضح الفاظ میں کہا تھا کہ ہماری پارٹی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے تیار ہے۔

دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان پہلے سے طے شدہ ملاقات آج ہوئی تاہم مسلم لیگ(ن) کی جانب سے ایکس پر جاری بیان میں کسی اتحاد کا ذکر نہیں کیا گیا۔

مسلم لیگ(ن) نے کہا کہ یہ نواز شریف کی 21 اکتوبر کو وطن واپسی کے بعد چوہدری شجاعت حسین سے پہلی ملاقات ہے۔

ملاقات میں مریم نواز، رانا ثنااللہ، سردار ایاز صادق، اعظم نذیر تارڑ اور مریم اورنگزیب سمیت مسلم لیگ (ن) کے متعدد رہنما شریک تھے۔

اس کے علاوہ ملاقات میں مسلم لیگ(ق) کے طارق بشیر چیمہ، چوہدری وجاہت حسین، چوہدری شافع حسین اور چوہدری سالک حسین، جعفر خان مندوخیل اور دیگر پارٹی رہنما بھی موجود تھے۔

واضح رہے کہ حالیہ عرصے میں نواز شریف نے 8 فروری کو شیڈول عام انتخابات کے لیے مسلم لیگ(ن) کا حصہ بننے یا انتخابی اتحاد تشکیل دینے کے لیے متعدد رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں۔

شہباز شریف کی پارٹی رہنماؤں سے ملاقات

سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف سے بلوچستان، پنجاب اور صوبہ سندھ سے پارٹی رہنماؤں نے ملاقات کی۔

پاکستان مسلم لیگ(ن) بلوچستان کے صدر جعفر خان مندوخیل اور سابق وزیر اعلی جام کمال نے پارٹی صدر شہباز شریف سے ملاقات کی، دوران ملاقات پارٹی کے سینئر رہنما سردار ایاز صادق بھی موجود تھے۔

ملاقات میں بلوچستان میں پارٹی امور اور عام انتخابات کی تیاریوں پر مشاورت ہوئی اور بلوچستان میں پارٹی کو مزید مضبوط اور فعال بنانے کے لیے تجاویز پر غور کیا گیا۔

خوشاب سے سابق رکن قومی اسمبلی اور سابق وفاقی وزیر سمیرا ملک کی پارٹی صدر سے ملاقات میں عام انتخابات کی تیاریوں اور پارٹی سرگرمیوں پر گفتگو ہوئی۔

کراچی سے مسلم لیگ(ن) کے رہنماؤں خواجہ شعیب اور صالحین تنولی نے شہباز شریف سے ملاقات میں صوبہ سندھ میں پارٹی کو مزید فعال بنانے اور عام انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا،

شہباز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کی سب سے بڑی وفاقی جماعت ہے اور وفاق کی مضبوطی اور ترقی کی علامت ہے۔

انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم سے صوبوں کو وسائل اور اختیارات ملے اور اس کے ذریعے صوبوں کے اندر یکساں تقسیم کو یقینی بناتے ہوئے 18ویں ترمیم کا دائرہ صوبوں کے اندر تمام علاقوں تک لےکر جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کا مسئلہ مہنگائی ہے اور اس سے نجات صرف مسلم لیگ(ن) دلاسکتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024