پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات کیلئے گوہر خان کے کاغذات نامزدگی جمع
پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے انٹرا پارٹی کے الیکشن سے قبل چیئرمین کے عہدے کے نامزد امیدوار گوہر خان نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں تاہم بانی رکن اکبر ایس بابر نے پولنگ کے عمل سے متعلق تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ یہ معاملہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سامنے اٹھائیں گے۔
بدھ کے روز، پی ٹی آئی نے اعلان کیا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہدایت کے مطابق انٹرا پارٹی الیکشن 2 دسمبر کو کرائے جائیں گے کیونکہ اس سے قبل الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کو اپنے انتخابی نشان کے طور پر بلے کو برقرار رکھنے کے لیے 20 دن کے اندر اندر پارٹی انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا۔
انٹرا پارٹی الیکشن سے آج پارٹی نے انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی وصول کرنے کا عمل شروع کیا۔
پارٹی کی جانب سے چیئرمین کے عہدے کے لیے نامزد پی ٹی آئی کے بیرسٹر گوہر علی خان نے آج کاغذات نامزدگی جمع کرادیے۔
پی ٹی آئی نے اس ہفتے کے شروع میں باضابطہ طور پر اعلان کیا تھا کہ عمران خان قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے انٹرا پارٹی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے اور گوہر ان کی جگہ چیئرمین کا الیکشن لڑیں گے۔
ایکس پر پارٹی کے آفیشل اکاؤنٹ پر جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ گوہر کے کاغذات نامزدگی ریٹرننگ آفیسر ایڈووکیٹ سردار بھرجی خان نے وصول کیے جبکہ پی ٹی آئی کے چیف الیکشن کمشنر ایڈوکیٹ نیاز اللہ نیازی بھی اس موقع پر موجود تھے۔
دوسری اکبر ایس بابر نے دیگر افراد کے ہمراہ اسلام آباد میں پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ کا دورہ کیا جو ان کا ایک دہائی سے زائد عرصے کے بعد پارٹی سیکریٹریٹ کا پہلا دورہ تھا۔
اس موقع پر انہوں نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دورے کا مقصد انٹرا پارٹی انتخابات، کاغذات نامزدگی اور ووٹر لسٹ کے بارے میں معلومات حاصل کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ پی ٹی آئی کے بہت سے بانی ارکان اس الیکشن میں حصہ لینا چاہتے ہیں اور وہ اس کے طریقہ کار کو جاننا چاہتے ہیں اور ہمیں کاغذات نامزدگی دیے جائیں تاکہ ہم کل ہونے والے انتخابات میں بھرپور حصہ لے سکیں۔
تاہم، بعد میں انہوں نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ انہیں سیکریٹریٹ کے عملے نے مطلع کیا کہ ان کے پاس کاغذات نامزدگی، ووٹر لسٹ اور انتخابی قواعد نہیں ہیں جس سے وہ الجھن میں پڑ گئے کہ وہ انتخابات میں کیسے حصہ لیں گے۔
اس کے علاوہ ڈان نیوز کے شو ان فوکس میں صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہا کہ میرا مقصد انٹرا پارٹی انتخابات کو متنازع بنانا نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تاہم یہ معاملہ آج کے بعد مزید سنگین ہو گیا ہے اورپی ٹی آئی کا بلے کا نشان مزید خطرات سے دوچار ہو جائے گا، شاید یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم یہ تمام حقائق الیکشن کمیشن کے علم میں لائیں اور ممکن ہے کہ میں خود اس حوالے سے الیکشن کمیشن سے رجوع کروں۔
ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے یہ الیکشن بھی نہیں ہے، کیا آپ نے اس سے پہلے کوئی ایسا الیکشن دیکھا ہے جس میں الیکٹورل کالج یا ووٹر لسٹ بھی موجود نہ ہو اور جہاں انتخابی قوانین اور کاغذات نامزدگی نہ ہوں۔
بانی رکن نے مزید کہا کہ وہ اور پی ٹی آئی کے کچھ دیگر حقیقی کارکنان پی ٹی آئی سیکریٹریٹ گئے اور تین درخواستیں دیں کہ کاغذات نامزدگی فراہم کریں، ووٹر لسٹ فراہم کریں اور انتخابی قواعد فراہم کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس پر سیکرٹریٹ کا عملہ خاموش ہو گیا اور ہمیں بتایا کہ مذکورہ مواد موجود نہیں ہے، سیکرٹریٹ کے عملے کی طرف سے مطلع کیا گیا کہ کاگذات نامزدگی کا عمل الیکشن کمیشن کے حکم پر کیا گیا جس کا مقصد محض ایک کاغذ پر مشق تھا۔
اس سے ایک روز قبل اکبر ایس بابر نے عمران کی جانب سے گوہر خان کی نامزدگی کو مسترد کرتے ہوئے اسے الیکشن کے بجائے سلیکشن قرار دیا تھا۔