• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

پی ٹی آئی کے سابق رکن اسمبلی کا بیٹے کو اٹھائے جانے کا الزام، پولیس کی تردید

شائع November 30, 2023
پولیس کی جانب سے گل ظفر خان کے گھر چھاپے کی تصدیق کی گئی— فوٹو: ٹوئٹر / گل ظفر خان
پولیس کی جانب سے گل ظفر خان کے گھر چھاپے کی تصدیق کی گئی— فوٹو: ٹوئٹر / گل ظفر خان

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رکن قومی اسمبلی نے باجوڑ پولیس پر ان کے گھر پر چھاپہ مارنے اور ان کے 9 سالہ بیٹے کو اٹھانے کا الزام عائد کیا ہے، جو خصوصی بچہ ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے گل ظفر خان کی رہائش پر چھاپہ مارنے کی تصدیق لیکن ان کے بیٹے کو گرفتار کرنے کی تردید کی ہے۔

پی ٹی آئی کے سابق رکن قومی اسمبلی نے ٹوئٹ کیا کہ پولیس نے تحصیل ماموند کے علاقہ گٹ کائی میں ان کے گھر چاپہ مارا، اور ان کی غیر موجودگی میں ان کے 9 سالہ بیٹا اٹھا لیا گیا۔

خصوصی ضروریات کے حامل بیٹے کی مبینہ گرفتاری کے بارے میں گل ظفر خان کا دعویٰ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا اور پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں اور کارکنان نے اسے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی پوسٹ کیا۔

تاہم ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) کے دفتر سے جاری ایک بیان کے مطابق پولیس کی جانب سے گل ظفر خان کے گھر چھاپے کی تصدیق کی گئی اور اس کی وجہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 کی خلاف ورزی بتائی گئی، لیکن کہا گیا کہ کسی کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا کیونکہ سابق رکن قومی اسمبلی کے گھر میں موجود نہیں تھے۔

ایک روز قبل گل ظفر خان نے پی ٹی آئی کے آئندہ چند روز میں ہونے والے کنونشن کے سلسلے میں سابق صوبائی وزیر انور زیب خان کی رہائش گاہ پر پارٹی اجلاس میں شرکت کی تھی ۔

مقامی پولیس نے پی ٹی آئی اجلاس اور متعدد رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی تھی۔

پولیس حکام نے بتایا کہ چند روز قبل اپر دیر میں درج ایک مقدمے میں بھی گل ظفر خان پولیس کو مطلوب ہیں۔

دریں اثنا پولیس اور پارٹی ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے بدھ کو پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے گل داد خان کو بھی ضابطہ فوجداری کی دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024