فیض آباد دھرنا کمیشن نے شاہد خاقان، احسن اقبال کو طلب کرلیا
2017 میں فیض آباد میں تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے دھرنے کی تحقیقات کے لیے بنائے گئے کمیشن نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کو طلب کرلیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سرکاری ذرائع نے بتایا کہ شاہد خاقان عباسی کو بروز بدھ اور سابق وزیر داخلہ کو جمعرات کو طلب کیا گیا ہے۔
سابق وزیراعظم نے تحقیقاتی کمیشن کو اپنی پیشی کی یقین دہانی کرا دی ہے جب کہ احسن اقبال کی جانب سے اس حوالے سے تصدیق ہونا ابھی باقی ہے۔
وفاقی حکومت نے 15 نومبر کو کمیشن تشکیل دیتے ہوئے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، اس نوٹی فکیشن کو اٹارنی جنرل پاکستان نے سپریم کورٹ کے بینچ کے سامنے پیش کیا تھا۔
سابق پولیس افسران اختر شاہ، طاہر عالم اور ایڈیشنل سیکریٹری خوشحال خان فاقی حکومت کی جانب سے بنائے گئے کمیشن کے ممبر ہیں۔
ذرائع کے مطابق ڈپٹی سیکریٹری فیاض خان کو کمیشن کا سیکریٹری مقرر کیا گیا ہے، کمیشن کا کا دفتر وزارت داخلہ میں قائم کیا گیا ہے، یہ کمیشن دھرنے میں انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اہلکاروں کے کردار سمیت اس کے مختلف پہلوؤں کی تحقیقات کرے گا۔
کمیشن پہلے ہی پنجاب اور اسلام آباد کے سابق پولیس سربراہان عارف نواز اور سلطان اعظم تیموری کو طلب کرچکا ہے جب کہ اس نے راولپنڈی ڈویژن کے سابق کمشنر ندیم اسلم چوہدری کو بھی طلب کیا تھا۔
پیر کو راولپنڈی پولیس کے سابق سربراہ اسرار عباسی سے دھرنے کے سہولت کاروں سے متعلق سوالات کیے گئے اور احتجاج کے دوران جڑواں شہروں کی پولیس کے درمیان رابطوں کے بارے میں کمیشن نے گھنٹوں پوچھ گچھ کی۔
کمیشن نے احتجاج کے وقت تعینات وزارت داخلہ کے عملے کے بیانات بھی ریکارڈ کیے۔
ذرائع کے مطابق متعلقہ حکام کو معاملات سے متعلق ریکارڈ فراہم کرنے کے لیے خطوط ارسالا کردیے گئے ہیں۔