• KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:04pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm
  • KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:04pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm

تربت: سی ٹی ڈی کے ہاتھوں ’قتل‘ کے خلاف دھرنا جاری

شائع November 27, 2023
مقتول کے لواحقین، سیاسی اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کا دعویٰ ہے کہ سی ٹی ڈی آپریشن جعلی تھا—فوٹو: ٹوئٹر
مقتول کے لواحقین، سیاسی اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کا دعویٰ ہے کہ سی ٹی ڈی آپریشن جعلی تھا—فوٹو: ٹوئٹر

بلوچستان کے شہر تربت میں بالاچ مولا بخش کے مبینہ ماورائے عدالت قتل کے خلاف مظاہرین نے دھرنا جاری رکھا جب کہ عدالتی احکامات کے باوجود وقوعہ کی ایف آئی آر درج ہونا باقی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو تربت میں دکانیں اور کاروبار بند رہا، ٹریفک میں خلل ڈالنے کے لیے مظاہرے کو ڈی بلوچ چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور روڈ پر منتقل کیا گیا۔

مقتول کے لواحقین، سیاسی اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کا دعویٰ ہے کہ سی ٹی ڈی آپریشن جعلی تھا،انہوں نے اصرار کیا کہ بالاچ مولا بخش سمیت دیگر کو دوران حراست قتل کیا گیا۔

تربت کے ایک سیشن جج نے مقامی پولیس کو ہدایت کی تھی کہ علاقے میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کے ذمہ دار سی ٹی ڈی اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے،اس آپریشن کے دوران چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔

احتجاجی مظاہرے میں موجود مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ پولیس نے سی ٹی ڈی اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے بارے میں سیشن جج کے احکامات کی اب تک تعمیل نہیں کی ہے۔

ہفتے کو دھرنے کے شرکا نے سیشن کورٹ تک احتجاجی ریلی نکالی، انہوں نے چار افراد کی ہلاکت کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

سابق سینیٹر حاجی لشکری رئیسانی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے بالاچ مولا بخش کے قتل کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی تحقیقات سے بلوچستان کے عوام اور ریاست کے درمیان فاصلہ کم ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام حالات و واقعات اور حقائق کو عوام کے سامنے لایا جانا چاہیے جس سے ریاست اور صوبے کے عوام کے درمیان عدم اعتماد کی فضا کم ہو گی۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آ ر سی پی) اور سول سوسائٹی کو سوگوار خاندان کو انصاف کی فراہمی میں کردار ادا کرنا چاہیے۔

کارٹون

کارٹون : 14 نومبر 2024
کارٹون : 13 نومبر 2024