• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

پیپلز پارٹی کا سینیٹر اسحٰق ڈار کو قائد ایوان بنانے پر تحفظات کا اظہار

شائع November 26, 2023
نیئر بخاری نے کہا کہ ہم نگران حکومت سے لیول پلینگ فیلڈ صرف اپنے لیے نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کے لیے مانگ رہے ہیں — فائل فوٹو: اے ایف پی
نیئر بخاری نے کہا کہ ہم نگران حکومت سے لیول پلینگ فیلڈ صرف اپنے لیے نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کے لیے مانگ رہے ہیں — فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر و سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کو قائد ایوان بنانے کے فیصلے پر اپنے تحفظات کا اظہار کردیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے نگران حکومت نے سینیٹر اسحق ڈار کو سینیٹ میں قائد ایوان اور سینیٹر مانڈوی والا کو بطور چیف وہپ و وزیر مملکت نامزد کردیا تھا۔

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کی خبر کے مطابق نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے کہا تھا کہ سینیٹر اسحق ڈار کا سینیٹ میں قائد ایوان اور سینیٹر مانڈوی والا کا بطور چیف وہپ و وزیر مملکت نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

ایوان بالا کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ 30 اکتوبر کو ایوان کے اجلاس میں سینیٹر شہادت اعوان نے یہ معاملہ ایوان میں اٹھایا تھا، نگران وزیراعظم کی ہدایت پر پارلیمانی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے سینیٹر اسحق ڈار کا سینیٹ میں قائد ایوان اور سینیٹر مانڈوی والا کا بطور چیف وہپ و وزیر مملکت نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے سیکریٹری جنرل نیئر بخاری نے ڈان نیوز کے پروگرام ’دوسرا رخ‘ میں اینکرپرسن نادر گرامانی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے نگران حکومت کے اس فیصلے پر سوالات اٹھائے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اسحٰق ڈار کو سینیٹ میں قائد ایوان نامزد کردیا، نگران وزیراعظم کی جانب سے انہیں قائد ایوان بنانے کے بعد باقی پیچھے کیا رہ جاتا ہے؟

نیئر بخاری نے کہا کہ اس سے قبل اسحٰق ڈار، مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیر اعظم شہباز شریف کے نامزد کردہ قائد ایوان تھے، شہباز شریف جب وزیراعظم نہیں رہے تو قائد ایوان کسی اور شخصیت کو بننا چاہیے تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ نگران وزیراعظم نے مسلم لیگ (ن) کے ایک اہم رکن کو قائد ایوان کیوں بنایا؟ ہم سمجھتے ہیں نگران حکومت غیر جانبدار ہوتی ہے، قائد ایوان بنانا تھا تو کسی آزاد سینیٹر کو قائد ایوان بنا دیتے۔

پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ ہم نگران حکومت سے لیول پلیئنگ فیلڈ مانگ رہے ہیں، لیول پلیئنگ فیلڈ صرف اپنے لیے نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کے لیے مانگ رہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024