• KHI: Maghrib 5:47pm Isha 7:09pm
  • LHR: Maghrib 5:03pm Isha 6:30pm
  • ISB: Maghrib 5:03pm Isha 6:32pm
  • KHI: Maghrib 5:47pm Isha 7:09pm
  • LHR: Maghrib 5:03pm Isha 6:30pm
  • ISB: Maghrib 5:03pm Isha 6:32pm

کراچی: سابق فوجی افسر کا اغوا اور ڈکیتی، ایس ایس پی ساؤتھ اور ڈی ایس پی کے خلاف انکوائری کا حکم

شائع November 23, 2023
فائل فوٹو: اے ایف پی
فائل فوٹو: اے ایف پی

آئی جی سندھ پولیس رفعت مختار راجا نے حال ہی میں ہٹائے گئے ایس ایس پی ساؤتھ عمران قریشی، ڈی ایس پی عمیر طارق بجاری اور دیگر کے خلاف ایک ریٹائرڈ فوجی افسر سمیت تین شہریوں کے اغوا اور ڈکیتی کے الزام میں انکوائری کا حکم دیا ہے۔

آئی جی پولیس نے ڈی آئی جی ساؤتھ سید اسد رضا کو تفتیشی افسر مقرر کیا ہے۔

ڈی آئی جی اسد رضا نے ڈان کو تصدیق کی کہ انہیں معاملے کی انکوائری سونپی گئی ہے۔

شکایت کنندہ محمد منصور شیخ نے آئی جی کو اپنی درخواست میں کہا کہ وہ ایک ریٹائرڈ فوجی افسر ہے، پولیس کی وردی میں ملبوس تقریباً 15 سے 16 افراد نے حال ہی میں گلشن اقبال میں ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا اور انہیں اور خاندان کے دو دیگر افراد کو اغوا کر لیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بوٹ بیسن پولیس کے پاس لے جایا گیا جہاں پولیس نے ہماری رہائی کے لیے 50 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا اور تاوان کی عدم ادائیگی کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں ہمیں شیریں جناح کالونی کی ’نان فنکشنل‘ پولیس چوکی میں رکھا گیا جہاں ہمیں ہمارے ساتھ بدسلوکی کی گئی۔

شکایت کنندہ منصور شیخ نے کہا کہ اس دوران میرے بیٹے احمد رضا شیخ نے سندھ ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کی اور مجھے رہا کر دیا گیا۔

درخواست میں الزام لگایا گیا کہ یہ سب ایس ایس پی ساؤتھ عمران قریشی کے ’اکسانے اور ان کی ہدایت‘ پر کیا گیا حالانکہ وہ کسی جرم میں ملوث نہیں تھے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھی ہے اور زیر تربیت ڈی ایس پی عمیر طارق بجاری کی شناخت کی ہے جو حال ہی میں اورنگی ٹاؤن میں تاجر شاکر خان کے گھر پر اس طرح کے چھاپے میں ملوث تھے جہاں پولیس اہلکار نقدی اور دیگر قیمتی سامان اپنے ہمراہ لے گئے تھے۔

واضح رہے کہ اورنگی ٹاؤن میں پولیس کی وردی میں ملبوس اہلکاروں کی جانب سے تاجر کے گھر مبینہ ڈکیتی کی واردات کی انکوائری کرنے والے ڈی آئی جی غربی کیپٹن ریٹائرڈ عاصم خان نے اپنی رپورٹ میں ایس ایس پی اور ڈی ایس پی کے خلاف کارروائی کی سفارش کی تھی۔

آئی جی سندھ رفعت مختار راجا کے حکم پر تحقیقات کرنے والے ڈی آئی جی غربی نے رپورٹ میں کہا تھا کہ اورنگی ٹاؤن میں تاجر شاکر خان کی رہائش گاہ پر چھاپہ بدنیتی پر مبنی تھا اور ڈی ایس پی اپنے عملے اور نجی مخبروں کے ساتھ اس غیر قانونی اور مجرمانہ فعل کے لیے براہ راست ذمہ دار ہیں۔

انکوائری افسر نے سینئر افسران کو بھی غفلت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے کہا کہ سینئر افسران بھی ڈی ایس پی کی غیر قانونی سرگرمیوں پر کڑی نظر نہ رکھنے کے ذمہ دار ہیں۔

انہوں نے اس مجرمانہ فعل پر ایس ایس پی اور ڈی ایس پی کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی سفارش کی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس وردی میں ملبوس افراد سمیت ایک درجن سے زائد افراد نے اورنگی ٹاؤن میں ایک گھر پر چھاپہ مارا اور اہل خانہ کو اسلحے کے زور پر یرغمال بنا کر 2 کروڑ روپے، 70 سے 80 تولے سونا اور دیگر قیمتی سامان چوری کر لیا تھا۔

اس واقعے کے بعد ڈی آئی جی عاصم خان کی رپورٹ کی روشنی میں دونوں پولیس افسران کو منگل کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا تھا۔

ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ ڈی ایس پی عمیر طارق بجاری سابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے پرائیویٹ سیکریٹری کے بھتیجے ہیں اور ان کے والد طارق بجاری حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈی ایس پی کے دادا حسن بجاری مرحوم وزیراعلیٰ سید عبداللہ شاہ کے پرائیویٹ سیکریٹری کے طور پر بھی کام کر چکے ہیں۔

نیشنل پولیس اکیڈمی میں تربیت مکمل کرنے کے بعد عمیر طارق بجاری کو جون میں سندھ پولیس میں بھیجا گیا تھا اور وہ ایس ایس پی جنوبی عمران قریشی کے پاس زیر تربیت تھے۔

کارٹون

کارٹون : 19 دسمبر 2024
کارٹون : 18 دسمبر 2024