مس یونیورس 2023: مقابلے کے دوران تھائی لینڈ کی حسینہ ملالہ یوسف زئی کی معترف
عالمی سطح کے مقابلہ حسن ’مس یونیورس‘ میں دوسرے نمبر پر آنے والی تھائی لینڈ کی ماڈل نے فائنل راؤنڈ کے دوران انتہائی اہم سوال کے جواب میں پاکستانی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کا نام لیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہورہی ہے۔
72واں ’مس یونیورس‘ کا ایونٹ وسطی امریکا کے ملک ایل سیلواڈور میں 19 نومبر کو منعقد ہوا، جس میں نکاراگوا سے تعلق رکھنے والی حسینہ شینس پالاسیوس نے مس یونیورس 2023 کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔
’مس یونیورس‘ کے مقابلے میں مجموعی طور پر دنیا کی 80 حسینائیں شریک ہوئیں جس میں پہلی بار پاکستانی حسینہ ایریکا رابن نے بھی حصہ لیا۔
پاکستانی ماڈل ٹاپ 20 حسیناؤں میں پہنچنے میں کامیاب ہوئیں تاہم وہ ٹاپ 3 حسیناؤں تک نہ پہنچ سکیں۔
’مس یونیورس‘ کے فائنل مقابلے میں نکاراگوا کی دوشیزہ نے دنیا کے مختلف ممالک کی حسیناؤں کو پیچھے چھوڑتے ہوئے اعزاز اپنے نام کیا۔
’مس یونیورس‘ کے مقابلوں کے دوران لباس، ذہانت، انسانی ہمدردی، فیشن و جسمانی خدوخال سمیت دیگر مہارتوں کا بھی جائزہ لیا گیا اور مجموعی طور پر نکاراگوا کی دوشیزہ شینس پالاسیوس نے سب کو پیچھے چھوڑ کر اعزاز اپنے نام کیا۔
فائنل میں نکاراگوا کی دوشیزہ کے علاوہ آسٹریلوی اور تھائی لینڈ کی حسینائیں بھی ٹاپ 3 میں شامل تھیں۔
ٹاپ تھری مقابلے میں تینوں حسیناؤں سے آخری سوال پوچھا گیا جس کی بنیاد پر مس یونیورس کا انتخاب کیا گیا۔
سوال یہ پوچھا گیا کہ ’اگر آپ کو ایک سال کے لیے کسی دوسری خاتون کی طرح زندگی گزارنے کا موقع ملے تو کس کا انتخاب کریں گی اور کیوں؟‘
اس سوال کے جواب میں پہلی رنر اَپ 27 سالہ تھائی لینڈ کی ماڈل اینٹونیا پورسلڈ نے جواب دیا کہ وہ پاکستان کی سب سے کم عمر نوبل امن انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کا انتخاب کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ ’میں ملالہ یوسفزئی کا انتخاب کروں گی کیونکہ میں جانتی ہوں کہ انہوں نے اس مقام تک پہنچنے کے لیے کن مشکلات کا سامنا کیا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’انہیں (ملالہ) نے خواتین کی تعلیم، ان کے حقوق، اور انہیں مضبوط کھڑا کرنے کے لیے بہت محنت کرنی پڑی اور دنیا میں ایک مثال قائم کی، اگر مجھے کسی کا انتخاب کرنا پڑا تو میں ملالہ کا نام لوں گی۔‘
انٹرنیٹ صارفین نے مس تھائی لینڈ کو ان کے جواب پر خوب سراہا، اس دوران دوسری رنر اَپ مِس آسٹریلیا نے جواب میں اپنی ماں کا انتخاب کیا، انہوں نے اپنی والدہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہت مضبوط خاتون ہیں جنہوں نے انہیں محنت، بہادری اور طاقت دی ہے۔
اس کے علاوہ مس یونیورس کا ٹائٹل جیتنے والی مس نکاراگوا نے جواب دیا کہ وہ برطانوی لکھاری اور خواتین کے حقوق کی علم بردار میری وولسٹون کرافٹ کا انتخاب کریں گی۔
انہوں نے جواب دیا کہ ’میں میری وولسٹون کرافٹ کا انتخاب کروں گی کیونکہ وہ پہلی خاتون تھیں جنہوں نے خواتین کے حقوق کے لیے راہ ہموار کی۔‘