• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

کراچی: خاتون کی لاش ڈرم میں پھینکنے کے الزام میں ایک شخص گرفتار

شائع November 19, 2023
مقتولہ مبینہ طور پر قیوم آباد میں ایک ڈرائیور کے ساتھ کرائے کے گھر میں رہتی تھی — فائل فوٹو: اے ایف پی
مقتولہ مبینہ طور پر قیوم آباد میں ایک ڈرائیور کے ساتھ کرائے کے گھر میں رہتی تھی — فائل فوٹو: اے ایف پی

پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے ایک پلاٹ میں ایک نوجوان خاتون کی لاش کو ڈرم میں پھینکنے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈی آئی جی جنوبی سید اسد رضا نے بتایا کہ مقتولہ کی شناخت حسینہ کے نام سے ہوئی جو ڈی ایچ اے میں گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرتی تھی، اس کی لاش جمعہ کی رات دیر گئے ڈی ایچ اے فیز 7 میں واقع فاطمہ مسجد کے قریب سے برآمد ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ مقتولہ مبینہ طور پر قیوم آباد میں ایک ڈرائیور کے ساتھ کرائے کے گھر میں رہتی تھی، جس کی شناخت حضرت اللہ کے نام سے ہوئی۔

انہوں نے بتایا کہ 32 سالہ حضرت اللہ ڈی ایچ اے میں ایک چینی شہری کے پاس بطور ڈرائیور کام کرتا تھا، جہاں اس کی حسینہ سے دوستی ہوئی تھی جو اسی محلے میں بھی کام کرتی تھی، مذکورہ پلاٹ حضرت اللہ کی رہائش گاہ سے تقریباً نصف کلومیٹر کے فاصلے پر تھا۔

ڈی آئی جی نے بتایا کہ ملزم کا تعلق اصل میں ٹانک سے تھا، وہ بدھ سے ڈیوٹی سے غائب تھا، اس نے اپنے مالک کے گھر پر تعینات پولیس اہلکاروں کو فون کیا کہ اس کے دوست صہیب حیات نے حسینہ کو قتل کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس نے عادل نامی ایک شخص کو گرفتار کیا جس نے مبینہ طور پر حضرت اللہ کو لاش پھینکنے میں سہولت فراہم کی۔

تفتیش کاروں نے بتایا کہ حسینہ کا اصل نام وزیر مائی تھا، وہ شادی شدہ تھی اور اس کا تعلق بہاولپور سے تھا۔

حضرت اللہ نے پولیس کو بتایا کہ جب وہ گھر واپس آیا تو اس نے حسینہ کو مردہ حالت میں پایا، اس نے اپنے دوست عادل کی مدد سے لاش کو پلاسٹک میں لپیٹ کر ڈرم میں ڈال کر پلاٹ پر پھینک دیا۔

ڈی آئی جی نے کہا کہ ہم مقتولہ کے خاندان کے پولیس سے رابطہ کرنے کا انتظار کر رہے ہیں، بصورت دیگر ہم ملزمان کے خلاف ریاست کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کرائیں گے۔

پولیس سرجن سمعیہ سید نے بتایا کہ جب مقتولہ کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر لایا گیا تو وہ کافی حد تک سڑ چکی تھی۔

انہوں نے کہا کہ جانچ کے لیے تمام نمونے اکٹھے کر لیے گئے ہیں اور رپورٹ آنے پر موت کی اصل وجہ واضح ہوجائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024