• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

آشیانہ اقبال ریفرنس: احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم شہباز شریف و دیگر کو بری کر دیا

شائع November 18, 2023
احد چیمہ نے کہا کہ میں  نے چار پانچ سال عوام کو جو رویہ دیکھا، اس پر ضرور افسوس رہے گا— فائل فوٹو: ڈان نیوز
احد چیمہ نے کہا کہ میں نے چار پانچ سال عوام کو جو رویہ دیکھا، اس پر ضرور افسوس رہے گا— فائل فوٹو: ڈان نیوز

لاہور کی احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال ریفرنس میں سابق وزیر اعظم شہباز شریف، نگران وفاقی وزیر فواد حسن فواد اور نگران وزیراعظم کے مشیر احد چیمہ سمیت 10 افراد کو بری کر دیا۔

احتساب عدالت نے شہباز شریف سمیت دیگر کی بریت کی درخواستیں منظور کر لیں، جو 8 اپریل کو آشیانہ ہاؤسنگ ریفرنس میں وزیر اعظم شہباز شریف اور احد چیمہ کی جانب سے دائر کی گئی تھیں۔

بری ہونے والے دیگر افراد میں امتیاز حیدر ،بلال قدوائی، شاہد محمود، منیر ضیا، شاہد شفیق، علی سجاد بھٹہ، محمد صادق بھی شامل ہیں۔

احتساب عدالت ندیم ضیا اور کامران کیانی کو پہلے ہی بری کرچکی ہے۔

اللہ تعالی شکر ہے، مجھے آزمائش سے سرخرو کیا، احد چیمہ

نگران وزیراعظم کے مشیر اور ایل ڈی اے کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد چیمہ نے لاہور کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی شکر ہے اس نے مجھے آزمائش سے سرخرو کیا اور مجھے استقامت دی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ قدرت کا نظام ہے، آج فیصلہ ضرور ہوا ہے انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے، جب ظلم کیا گیا تو سب کے سامنے تھا۔

احد چیمہ نے بتایا کہ مجھے وعدہ معاف گواہ بننے کا کہا گیا، مگر میرے وکیل امجد پرویز نے کافی مدد کی، میں ملازمت سے استعفیٰ دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے چار پانچ سال عوام کو جو رویہ دیکھا، اس پر ضرور افسوس رہے گا، عوام کے رویے کی وجہ سے استعفیٰ دیا، ملازمت میں واپس نہیں جاؤں گا مگر عوامی خدمت جاری رکھوں گا۔

پس منظر

واضح رہے 8 اپریل کو آشیانہ ہاؤسنگ ریفرنس میں وزیر اعظم شہباز شریف اور احد چیمہ کی جانب سے دائر میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ آشیانہ ریفرنس کے وعدہ معاف گواہ منحرف ہو چکے ہیں، اس ریفرنس میں سزا کا کوئی امکان نہیں ہے، عدالت بریت کی درخواستیں منظور کر کے آشیانہ کیس سے بری کرنے کا حکم دے۔

عدالت نے وزیراعظم شہباز شریف سمیت دیگر ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر نیب کو نوٹس جاری کر دیے تھے۔

نیب نے 20 مئی کو شہباز شریف کی بریت کی درخواست پر جواب میں لاہور کی احتساب عدالت میں جمع رپورٹ میں کہا تھا کہ آشیانہ ہاؤسنگ کے ٹھیکے دینے کے عمل میں بدعنوانی کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔

نیب کی جانب سے رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ آشیانہ سکینڈل میں شہباز شریف کے خلاف بدنیتی کا کوئی پہلو بھی ثابت نہیں ہوتا، ریکارڈ اور شواہد سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ کسی پبلک آفس ہولڈر نے کسی قسم کے کوئی فوائد حاصل نہیں کیے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ کسی شکوک و شبہات کے بغیر یہ بات ثابت ہو رہی ہے کہ سرکاری خزانے کو نقصان نہیں ہوا، کامران کیانی نے بھی سرکاری خزانے کو نقصان نہیں پہنچایا، نہ فواد حسن فواد نے ٹھیکہ دلوانے کے لیے کوئی رشوت لی، شہباز شریف نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکہ لطیف اینڈ سنز کو دینے کا معاملہ قانون کے مطابق اینٹی کرپشن کو بھجوایا تھا۔

نیب نے رپورٹ میں استدعا کی کہ احتساب عدالت لاہور قانون کے مطابق شہباز شریف کی بریت کی درخواست پر فیصلہ کر دے۔

اس سے قبل 4 مارچ کو شہباز شریف اور دیگر کے خلاف آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کے حوالے سے دائر قومی احتساب بیورو (نیب) کے ریفرنس میں گواہ سابق رکن پنجاب اسمبلی عبدالرؤف مغل نے عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا تھا۔

14 فروری کو وزیر اعظم شہباز شریف اور دیگر کے خلاف آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کے ریفرنس میں نیب کے وعدہ معاف گواہ اور لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے سابق چیف انجینیئر اسرار سعید اپنے بیان سے منحرف ہوگئے تھے۔

خیال رہے کہ اس ریفرنس میں نیب کا الزام تھا کہ شہباز شریف اور دیگر ملزمان نے بغیر بولی کے ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکا ایک کمپنی کو دے کر قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا۔

ریفرنس میں ایل ڈی اے کے سابق ڈائریکٹر جنرل احد خان چیمہ اور وزیر اعظم کے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد بھی نامزد ہیں۔

نیب نے احد چیمہ کو 21 فروری 2018 کو مجرمانہ ارادے سے اختیارات کا غلط استعمال کرنے اور آشیانہ اسکیم کے 14 ارب روپے کے ٹھیکے دینے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

یاد رہے کہ پیراگون سٹی کی ذیلی کمپنی بسم اللہ انجینئرنگ کے مالک شاہد شفیق کو جعلی دستاویزات کی بنیاد پر آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا ٹھیکا لینے کے الزام میں 24 فروری 2018 کو نیب نے گرفتار کیا تھا۔

نیب کا الزام تھا کہ احد چیمہ نے 32 کنال کی زمین کے عوض اس کمپنی کو ٹھیکا دیا، جبکہ یہ زمین ان کے رشتہ داروں میں تقسیم کی گئی اور اس کی مکمل ادائیگی پیراگون کے اکاؤنٹ سے ہوئی۔

سابق آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی کے بھائی کامران کیانی اور پیراگون سٹی کے مالک ندیم ضیا بھی اس ریفرنس میں نامزد تھے، وہ حال ہی میں نیب کے سامنے سرنڈر کرنے کے بعد تحقیقات میں شامل تفتیش ہوئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024