سابق فاسٹ باؤلر وہاب ریاض قومی کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر مقرر
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سابق فاسٹ باؤلر وہاب ریاض کو قومی سلیکشن کمیٹی کا سربراہ مقرر کردیا۔
پی سی بی سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وہاب ریاض کو قومی سلیکشن کمیٹی کا سربراہ مقرر کردیا ہے اور ان کا پہلا کام 14 دسمبر کو آسٹریلیا کے خلاف شروع ہونے والی 3 میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے لیے کھلاڑیوں کا انتخاب ہوگا۔
قومی ٹیم اگلے ماہ آسٹریلیا کا دورہ کرے گی جہاں 14 دسمبر سے 7 جنوری تک تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلی جائے گی۔
جنوری میں ٹیم کا اگلا پڑاؤ نیوزی لینڈ ہوگا جہاں 12 جنوری سے 21 جنوری تک 5 ٹی20 میچز کھیلے جائیں گے۔
خیال رہے کہ قومی ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق نے گزشتہ ماہ ورلڈ کپ کے دوران ہی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا اور انہوں نے بتایا تھا کہ مفادات کے ٹکراؤ کے حوالے سے میڈیا میں خبریں چلیں اور پھر بورڈ نے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی، اس لیے عہدہ چھوڑ رہا ہوں۔
انہوں نے کہا تھا کہ بورڈ نے 5 رکنی کمیٹی کے حوالے سے آگاہ کیا تو میں مستعفی ہوگیا اور کہا کہ کمیٹی اپنی تحقیقات مکمل کرے اور چیزیں جیسے مکمل ہوجاتی ہیں تو اس کے بعد میں پی سی بی کے ساتھ بیٹھ جاؤں گا۔
انضمام الحق نے کہا تھا کہ ہم کرکٹر ہیں، مجھے بہتر لگا کہ اگر میرے اوپر کسی چیز کی انکوائری ہے تو میرا عہدہ ایسا ہے کہ مجھے مستعفی ہونا چاہیے اور انکوائری آرام سے کرنے دینی چاہیے اور جو بھی نتیجہ آئے پھر اس کو دیکھ لینا چاہیے۔
خیال رہے کہ بھارت میں جاری ورلڈ کپ میں قومی کرکٹ ٹیم کی مسلسل ناقص کارکردگی کے بعد ٹیم سلیکٹر اور کپتان سمیت ٹیم انتظامیہ اور بورڈ پر تنقید کی جارہی تھی لیکن اسی دوران ٹیم کے انتخاب میں مفادات کے ٹکراؤ کے حوالے سے میڈیا میں رپورٹس آئی تھیں۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ کھلاڑیوں کی منیجمنٹ کمپنی میں انضمام الحق کے حصص ہیں جو پی سی بی میں رجسٹرڈ ہے، رپورٹ میں مزید کہا گیا تھا کہ بابراعظم اور محمد رضوان سمیت قومی ٹیم کے کئی نمایاں کھلاڑی بھی مذکورہ کمپنی سے منسلک ہیں۔
ڈومیسٹک میں کارکردگی دکھانے والے کو ساتھ لے کر چلیں گے، وہاب ریاض
پی سی بی کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر وہاب ریاض کا ویڈیو بیان جاری کیا گیا، جس میں انہوں نے کہا کہ ’میں پی سی بی اور چیئرمین ذکا اشرف کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے مجھے پاکستان کرکٹ بورڈ میں آنے اور پاکستان کرکٹ کے لیے کام کرنے کا موقع دیا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’میں نے ابھی ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے اور محمد حفیظ بھی پہلے ہی ریٹائر ہوچکے ہیں، ہم یہی چاہیں گے کہ جدید کرکٹ، جس طرح آج کی ڈیمانڈ ہے ہم کوشش کریں کہ سر جوڑ کربیٹھیں اور اس طریقے سے کرکٹ کو لے کر چلیں جہاں لوگ دیکھنا چاہتے ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے پاس بہترین ٹیم ہے، اچھے لڑکے ہیں، بہترین کارکردگی دکھانے والے کھلاڑی ہیں، کہیں معمولی بہتری درکار ہوتی ہے اور محمد حفیظ کی رہنمائی سے وہ بہتری حاصل کرلیں گے‘۔
وہاب ریاض نے کہا کہ ’ابھی یہ پہلا اسائنمنٹ ہے اور ہمیں جلدی ٹیم کا اعلان کرنا ہے اور جب نیوزی لینڈ کے لیے اسکواڈ اعلان کرنا ہوگا تو سلیکشن کمیٹی کا پینل پہلے ہی اس کی تیاری کرے گا‘۔
کھلاڑیوں کو پیغام کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’ہمیں اپنے ڈومیسٹک نظام کو بہت عزت دینی ہوگی، ڈومیسٹک میں کارکردگی دکھانے والے خاص طور پر ٹیسٹ کرکٹ میں کارکردگی کے حامل کھلاڑیوں کو ساتھ لے کر چلنا پڑے گا‘۔
انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں جو بھی اچھا کرے گا، کوشش کریں گے ان کا کردار بتایا جائے گا اور ہر ایک کو واضح پیغام دیا جائے گا کہ ہم اس کو کہاں دیکھتے ہیں اور اس کو ٹیم میں کہاں رکھنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس جو چیزیں موجود ہیں ان کو سامنے لائیں گے اور کوشش کریں کہ کھلاڑیوں کے ساتھ رابطے کی سطح، جو بہت ضروری ہوتی ہے، بہتر ہو اور اعتماد قائم کرنا ضروری ہے۔
نئے چیف سلیکٹر نے کہا کہ کوئی بھی کھلاڑی میرے ساتھ بات کرسکتا ہے اور میں اس کو جواب دینے کے لیے دستیاب ہوں۔
واضح رہے کہ ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی انتہائی ناقص کارکردگی کے بعد انتظامیہ اور ٹیم کی قیادت میں تبدیلی کردی گئی ہے اور بابراعظم نے دو روز قبل ٹیم کی قیادت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
بابراعظم کے استعفے کے بعد پی سی بی نے ٹیسٹ اور ٹی20 ٹیم کے کپتانوں کا اعلان کردیا تھا اور شان مسعود کو ٹیسٹ جبکہ شاہین شاہ آفریدی کو ٹی20 ٹیم کا کپتان مقرر کردیا ہے۔
اسی طرح محمد حفیظ کو ٹیم کا ڈائریکٹر مقرر کردیا گیا ہے۔