• KHI: Maghrib 5:48pm Isha 7:09pm
  • LHR: Maghrib 5:03pm Isha 6:30pm
  • ISB: Maghrib 5:03pm Isha 6:32pm
  • KHI: Maghrib 5:48pm Isha 7:09pm
  • LHR: Maghrib 5:03pm Isha 6:30pm
  • ISB: Maghrib 5:03pm Isha 6:32pm

قوم کو جھوٹے خواب دکھانے کا سلسلہ بند کرنا ہو گا، نواز شریف

شائع November 16, 2023
نواز شریف نے کہا ہے کہ معیشت کے لیے دلیری اور بہادری کے ساتھ فیصلے کرکےعوام کو ریلیف دینا ہوگا — فوٹو: ایکس / مسلم لیگ (ن)
نواز شریف نے کہا ہے کہ معیشت کے لیے دلیری اور بہادری کے ساتھ فیصلے کرکےعوام کو ریلیف دینا ہوگا — فوٹو: ایکس / مسلم لیگ (ن)

مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ قوم کو جھوٹے خواب دکھانے کا سلسلہ بند کرنا ہو گا، اتنی مہنگائی میں عوام کیسے زندہ رہیں گے، کاروبار کیسے چلے گا؟

لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں سے خطاب کے دوران محمد نواز شریف نے کہا کہ آج سب سے سستی کرنسی پاکستان کی ہے، پاکستان کی کرنسی کو مٹی میں ملا دیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 2013 میں بھی پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالا تھا، 2022 میں ہم حکومت میں آنے پر تیار نہیں تھے، لیکن پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانا ضروری تھا۔

قائد مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ معیشت کے لیے دلیری اور بہادری کے ساتھ فیصلے کرنے ہوں گے، عوام کو ریلیف دینا ہوگا، گھریلو صارفین کے لیے بجلی سستی کرنا پڑے گی، اُن کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے، غریب کا علاج بھی ریاست کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم پاکستان کی معاشی مشکلات کو سمجھتے ہیں، ہم نے آپ (تاجروں) سے ہمیشہ مشاورت کی ہے اور مشاورت سے ہی آگے بڑھیں گے، ہماری بنائی پالیسیوں پر پاکستان کی کاروباری برادری نے بھرپور عمل کیا، ہماری بنائی پالیسیوں کو بھارت نے اپنایا اور معاشی ترقی حاصل کی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 1990 کے بعد سے ہم نے کاروبار کو روایتی دائروں سے آزادی دلائی، دیگر ممالک بھی ان مراحل سے گزرے ہیں، ہم نے پالیسیاں بنائیں تو خزانہ بھرنا شروع ہوگیا، 1990 کے دور کی ہماری پالیسیاں جاری رہتیں تو آج پاکستان ترقی کی رفتار میں کہیں آگے ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے دھمکیوں کے سامنے جھکنے سے انکار کر دیا اور پاکستان کے مفاد کے لیے بے خوف ہو کر آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ بات پاکستان کی ہو تو ہم فیصلوں کے ذاتی مفاد پر نقصان کی پرواہ کبھی نہیں کرتے ہم میں اور دوسروں میں یہی فرق ہے کہ ہم پاکستان کو بچانے کے لیے جو بھی کرنا پڑے کرتے آئے ہیں اورکرتے رہیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2024
کارٹون : 19 دسمبر 2024