سابق کرکٹرز کا ذکا اشرف کو بڑی تبدیلیوں سے گریز کا مشورہ
پاکستان کرکٹ بورڈ کی عبوری انتظامی کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف نے سابق ٹیسٹ کرکٹرز سے ملاقات کی جب کہ ورلڈ کپ میں ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کے بعد بدھ کو جب وہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر اور کپتان بابر اعظم سے ملاقات کریں گے تو ان کے ہمراہ کوئی سابق کھلاڑی نہیں ہوگا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چیف سلیکٹر انضمام الحق کے مستعفی ہونے کے بعد پی سی بی کے پے رول پر مصباح الحق کے علاوہ کوئی سابق ٹیسٹ کرکٹر نہیں ہے جو مکی آرتھر اور بابر اعظم سے بھارت میں ٹیم کی ناکامی کے بارے میں سوال کرے جب کہ قومی ٹیم کو نو میں سے پانچ میچوں میں شکست ہوئی اور ٹیم لیگ مرحلے میں ہی کرکٹ کے شو پیس ایونٹ سے باہر ہو گئی۔
پاکستان کے سابق کپتان مصباح پی سی بی کی قومی ٹیکنیکل کمیٹی کے سربراہ ہیں لیکن فی الحال وہ ایک نجی ٹیلی ویژن چینل پر ورلڈ کپ ٹرانسمیشن کے ماہر کے طور پر دکھائی دے رہے ہیں۔
سابق ٹیسٹ اسپنر توصیف احمد جو سلیکٹرز کے قائم مقام چیئرمین تھے، زکا اشرف کے ساتھ میٹنگ میں شامل ہونے کا دوسرا آپشن تھے لیکن منگل کو سامنے آنے والی رپورٹس کے مطابق پی سی بی نے پوری سلیکشن کمیٹی کو تحلیل کر دیا۔
سابق کپتان یونس خان اور سابق فاسٹ باؤلرز وہاب ریاض اور سہیل تنویر نے منگل کو ذکا اشرف سے ملاقات کی، یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی جب کہ پی سی بی ورلڈ کپ میں پاکستان کی ناقص کارکردگی کی وجوہات کا جائزہ لینے اور آسٹریلیا کے خلاف آئندہ ماہ ہونے والی ٹیسٹ سیریز کے بارے میں کچھ فیصلوں سے متعلق غور و خوض کر رہا ہے۔
ملاقات کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ تینوں سابق کرکٹرز نے زکا اشرف کو مشورہ دیا ہے کہ وہ آسٹریلیا کے دورے سے قبل بہت بڑے پیمانے پر تبدیلیاں نہ کریں۔
اگلے برسوں کے لیے ایک روزہ عالمی کرکٹ ایجنڈے میں نہ ہونے کی وجہ سے سابق کھلاڑیوں نے پی سی بی کے سربراہ کو ریڈ بال کرکٹ پر توجہ مرکوز کرنے کا بھی مشورہ دیا۔
ملاقات کے حوالے سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ یونس خان کو کراچی میں نوجوان کرکٹرز کی کوچنگ کی پیشکش کی جا سکتی ہے۔
ڈان کو یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پی سی بی ملکی آرتھر پر زور دے گا کہ وہ ڈربی شائر کی کوچنگ چھوڑ کر پاکستان کرکٹ ٹیم کا کل وقتی عہدہ سنبھالیں۔
مکی آرتھر اس وقت پاکستان ٹیم کے ڈائریکٹر کا عہدہ رکھنے کے ساتھ ساتھ انگلش کاؤنٹی سائیڈ کی کوچنگ بھی کر رہے ہیں۔