• KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:28pm
  • KHI: Zuhr 12:32pm Asr 4:14pm
  • LHR: Zuhr 12:03pm Asr 3:28pm
  • ISB: Zuhr 12:08pm Asr 3:28pm

اسٹاک ایکسچینج میں 1132 پوائنٹس کا اضافہ، انڈیکس 56 ہزار کی نئی بُلند ترین سطح پر

شائع November 13, 2023
اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان جاری ہے—فوٹو: پی ایس ایکس
اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان جاری ہے—فوٹو: پی ایس ایکس

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز بھی تیزی کا رجحان جاری ہے، بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 1132.22 پوائنٹس اضافے کے بعد 56 ہزار کی نئی بلند ترین سطح عبور کرگیا۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق کے ایس ای-100 انڈیکس 1132.22 پوائنٹس یا 2.04 فیصد اضافے کے بعد 56 ہزار 523.58 پوائنٹس پر بند ہوگیا جبکہ گزشتہ ہفتے کے اختتام پر 55 ہزار 391 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

جے ایس گلوبل کے ہیڈ آف ایکویٹی سیلز فاران رضوی نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا کہ کے ایس ای-100 انڈیکس نئی بُلند ترین سطح کے قریب ہے، جس سے ممکنہ طور پر نفع کمانے کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے، جبکہ مثبت رجحان برقرار ہے۔

انہوں نے کہا کہ مارکیٹ 56 ہزار 500 پوائنٹس پر پہنچنے سے نئی تحریک مل سکتی ہے، جس کے تحت اسٹاک مارکیٹ کی سطح 59 ہزار سے 60 ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔

تاہم فاران رضوی نے کہا کہ سرمایہ کاروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ موجودہ سطح پر محتاط خریداری کریں اور نقصان روکنے والے سخت اقدامات پر عمل درآمد کریں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے پیر (6 نومبر) کو کے ایس ای-100 انڈیکس 53 ہزار 123 پوائنٹس پر تھا، جس کا آغاز 737 پوائنٹس اضافے کے ساتھ ہوا تھا، جبکہ آخری کاروباری روز جمعے (10 نومبر) کو مارکیٹ کا اختتام ایک ہزار 130 پوائنٹس یا 2.08 فیصد اضافے کے ساتھ مجموعی طور پر 55 ہزار 391 پوائنٹس پر ہوا تھا، اس طرح مجموعی طور پر انڈیکس 2268 پوائنٹس یا 4.27 فیصد بڑھا تھا۔

اس سے قبل 8 نومبر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں انڈیکس 54 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گیا تھا۔

اسی طرح مہینے کے اوائل (3 نومبر) میں صدر مملکت اور چیف الیکشن کمشنر کے درمیان عام انتخابات کی تاریخ پر اتفاق ہونے کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ساڑھے 6 سال بعد انڈیکس 53 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر گیا تھا۔

ماہر معیشت عدنان شیخ کا کہنا تھا کہ مارکیٹ کی کپٹلائزیشن تقریباً 27 ارب ڈالر ہے جو 2017 میں 100 ارب ڈالر تھی۔

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2024
کارٹون : 24 دسمبر 2024