• KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am
  • KHI: Fajr 5:35am Sunrise 6:55am
  • LHR: Fajr 5:13am Sunrise 6:38am
  • ISB: Fajr 5:21am Sunrise 6:48am

بنگلہ دیش: پرتشدد مظاہروں کے دوران ایک اور گارمنٹس ورکر جان کی بازی ہار گیا

شائع November 13, 2023
مزدوروں نے کم از کم اجرت میں اضافے کے لیے احتجاج کے طور پر سڑک بلاک کرنے کی کوشش بھی کی—فوٹو:اے ایف پی
مزدوروں نے کم از کم اجرت میں اضافے کے لیے احتجاج کے طور پر سڑک بلاک کرنے کی کوشش بھی کی—فوٹو:اے ایف پی

بنگلہ دیش میں گارمنٹس کے شعبے سے وابستہ سیکڑوں ورکز نے اتوار کو ریلی نکالی اور دی جانے والی تنخواہ کو بہت کم قراردیتے ہوئے منصفانہ اجرت کا مطالبہ کیا جب کہ پرتشدد مظاہروں کے دوران مرنے والے شہریوں کی تعداد چار ہو گئی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق رواں ماہ کے شروع میں دارالحکومت ڈھاکا کے شمال میں واقع شہر غازی پور میں افسران کے ساتھ جھڑپوں میں زخمی ہونے والا گارمنٹ ورکر 42 سالہ جلال الدین دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔

پولیس حکام کے مطابق اس کی موت کے ساتھ احتجاج کے دوران جان کی بازی ہارنے ہونے والوں کی تعداد چار ہو گئی ہے۔

ایک پولیس انسپکٹر نے بتایا کہ اس کی موت ڈھاکا میڈیکل کالج ہسپتال میں ہوئی، وہ کئی دن پہلے احتجاج کے دوران زخمی ہوا تھا، جلال الدین کے بہنوئی رضا الکریم نے صحافیوں کو بتایا کہ متوفی کے پیٹ میں شاٹ گن کی گولی لگی تھی، اسے علاج کے لیے ڈھاکہ منتقل کیا گیا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ اتوار کی صبح ڈھاکا کے شمالی شہر میرپور میں کم از کم 9 فیکٹریاں بند کردی گئیں جب کہ 10 ہزار سے زیادہ ورکرز نے کام کرنا چھوڑ دیا۔

پولیس انسپکٹر مسعود سرکار نے اصرار کیا کہ ان میں سے تقریباً 500 مزدوروں نے کم از کم اجرت میں اضافے کے لیے احتجاج کے طور پر ایک سڑک بلاک کرنے کی کوشش کی، تاہم اس دوران کوئی پر تشدد کارروائی نہیں ہوئی۔

ورکرز یونینز نے حکومت پر مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے اور اس کے نچلی سطح کے منتظمین کو نشانہ بنانے کا الزام لگایا۔

نیشنل گارمنٹ ورکرز فیڈریشن کے رہنما امیر الحق امین نے کہا کہ کئی مظاہرین روپوش ہو گئے ہیں۔

ٹاؤن پولیس ترجمان نے بتایا کہ احتجاج شروع ہونے کے بعد سے غازی پور میں کئی منتظمین سمیت کم از کم 122 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

گزشتہ روز بنگلہ دیش کی گارمنٹس مینوفیکچررز نے ہفتے کو 150 فیکٹریوں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا تھا جب کہ پولیس نے کم از کم اجرت بڑھانے کے مطالبے کے حق میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے سلسلے میں 11 ہزار ورکرز کے خلاف مقدمات درج کردیے تھے۔

بنگلہ دیش کی 3 ہزار 500 گارمنٹس فیکٹریاں اس کی سالانہ برآمدات 55 ارب ڈالر کا تقریباً 85 فیصد فراہم کرتی ہیں، یہ فیکڑیاں لیوائز، زارا، ایچ اینڈ ایم سمیت دنیا کے کئی اعلیٰ برانڈز کو مصنوعات سپلائی کرتی ہیں لیکن اس شعبے کے 40 لاکھ مزدور کسمپرسی کے حالات کا شکار ہیں جن میں سے زیادہ تر ملازمین خواتین ہیں جب کہ زیادہ تر ورکرز کی ماہانہ تنخواہ 8 ہزار 300 ٹکا (75 ڈالر) ہے۔

7 نومبر کو حکومت کے مقرر کردہ پینل نے سیکٹر کی اجرت میں 56.25 فیصد اضافہ کرکے 12 ہزار 500 ٹکا کردی تھی، گارمنٹس ورکرز نے اس اضافے کو مسترد کرتے ہوئے کم از کم اجرت 23 ہزار ٹکا مقرر کرنے کا مطالبہ کیا۔

کارٹون

کارٹون : 24 نومبر 2024
کارٹون : 23 نومبر 2024