تاریخ کا اعلان ہوچکا، الیکشن کے حوالے سے اب کسی کو شبہ نہیں ہونا چاہیے، مرتضیٰ سولنگی
نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ انتخابات الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے اور وہ ضرور پوری کریں گے، وہ آئین و قانون کے تحت ذمہ داری پوری کر رہے ہیں، انتخابات کی تاریخ آچکی ہے اور اب کسی شک و شبے کی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔
اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ہم صحافی غیر جانبدار نہیں ہیں بلکہ ہماری جمہوریت کے ساتھ جانبداری ہے، آئین اور قانون کی حکمرانی کے ساتھ بھی جانبداری ہے لیکن انتخابی دوڑ میں ہمارا کوئی گھوڑا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح سے نگران حکومت کی اخلاقی اور قانونی ذمہ داری ہے کہ وہ اس دوڑ میں کسی ایک جماعت یا کسی امیدوار کی طرفداری یا مخالفت نہ کریں، اسی طرح ہم صحافیوں کے لیے بھی یہ ضروری ہے کہ اس پورے انتخابی عمل کی ہم ایماندارانہ رپورٹنگ کریں اور کہیں ہماری رپورٹنگ میں یہ نظر نہ آئے کہ ہمارا جھکاؤ کسی ایک امیدوار یا جماعت کی طرف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ کا کام خبر دینا ہے لیکن یہ بہت افسوسناک بات ہے کہ آپ خبر بن جائیں، کچھ خبریں بنی ہیں اور جن میں سے کچھ بہت تکلیف دہ ہیں جن میں ایک جان محمد مہر کا ذکر کیا، میری کئی دفعہ وزیر اعلیٰ سندھ سے بات ہوئی، اب یہ بات قابل قبول نہیں کہ فلاں کچے میں بیٹھے ہوئے ہیں اور فلاں جگہ چھپے ہوئے ہیں، یہ ریاست کے لیے فخر کی بات نہیں ہے۔
نگران وزیر اطلاعات نے کہا کہ اگر آپ کا کوئی نائب قاصد یا پولیس افسر یا ضلعی انتظامیہ کا فرد اغوا ہو جائے تو تمام تر کوشش کے بعد آپ اسے چھڑاتے ہیں کہ نہیں چھڑاتے ہیں، تو پھر صحافی کا بھی اگر کسی نے قتل کیا ہے تو اسے پکڑنا حکومت اور ریاست کی ذمہ داری ہے اور میں افسوس کا اظہار کرتا ہوں کہ جان محمد مہر کے قاتل زندہ ہیں اور میں پوری کوشش کروں گا کہ ان کے قاتل پکڑے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ نگران حکومت، اس کے ادارے اور چاروں صوبائی حکومتیں ہم پوری کوشش کریں گے کہ اگر کوئی ناخوشگوار واقعہ ہوتا ہے تو ہم فوری طور پر عمل کریں اور اگر اس طرح کے واقعات کے بارے میں فوری الرٹ کرنے کے حوالے سے کوئی طریقہ کار موجود نہیں ہے تو ہم کوئی ایسا سیٹ اپ بنا لیں، آج کے ڈیجیٹل ارینا میں یہ کوئی مشکل کام نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کے حوالے سے اب کسی کو کوئی شبہ نہیں ہونا چاہیے، ہم تو شروع سے ہی کہہ رہے ہیں کہ انتخابات الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے اور وہ ضرور پوری کریں گے، وہ آئین و قانون کے تحت ذمہ داری پوری کر رہے ہیں اور حلقہ بندیوں کا آخری مرحلہ تیزی سے جاری ہے، انتخابات کی تاریخ آچکی ہے اور اب کسی شک و شبے کی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ آنے والے الیکشن میں لوگوں تک حقائق پہنچائیں، لوگوں کے مسائل کو اجاگر کریں اور امیدوار اور جماعتیں لوگوں کے مسائل پر کوئی حل تجویز کریں اور لوگ بہتر فیصلہ کر سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بہت افسوسناک بات ہے کہ آپ کروڑوں روپے کے بجٹ سے چینل بناتے ہیں، آپ مارکیٹ میں پہلے سے برسر روزگار لوگوں کو لارے لپے دے کر بعض اوقات موجودہ تنخواہوں اور مراعات سے دوگنا پیشکش کر کے وہاں سے ہٹاتے ہیں اور ایک دو ہفتے بعد ان کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیتے ہیں، یہ لوگ اس لائق نہیں کہ آپ ان کے ساتھ اس طرح کا سلوک کریں اور نہ ہی آئین اور قانون اس کی اجازت دیتا ہے۔
انہوں نے صحافتی تنظیموں اور متاثرین سے کہا کہ وہ اس کے خلاف درخواستیں دیں تاکہ چیئرمین پیمرا اور پیمرا اتھارٹیز کے ساتھ مل کر ان کا احتساب کریں کیونکہ یہ نہیں ہو سکتا کہ محنت کش صحافی کے گھروں کے چولہے بند کریں اور نگران حکومت خاموشی سے اس کا تماشا دیکھے۔