نگران وزیراعظم کا ازبکستان کے ساتھ بڑھتے ہوئے باہمی تعاون پر اظہار اطمینان
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف سے ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون میں اضافے پر اظہار اطمینان کیا ہے۔
وزیراعظم آفس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اقتصادی تعاون تنظیم کے 16ویں سربراہی اجلاس کے موقع پر نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ازبکستان کے صدر شوکت مرزایوف سے غیررسمی ملاقات کی۔
بیان میں کہا گیا کہ ملاقات میں نگراں وزیراعظم نے سربراہی اجلاس کے انعقاد پر ازبک صدر کو مبارک باد دی اور اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے سیاسی، تجارتی، اقتصادی، سلامتی، دفاع اور رابطوں سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم آفس کے مطابق بڑھتے ہوئے دوطرفہ تعاون پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس رفتار کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔
انوارالحق کاکڑ نے زور دیا کہ ترجیحی تجارتی معاہدے (پی ٹی اے) اور ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمنٹ (یو پی ٹی ٹی اے) کے فعال ہونے سے ای سی او تجارتی معاہدے (ایکوٹا) ہموار کرنے کے علاوہ دو طرفہ تجارت اور ٹرانزٹ ٹریڈ کو فروغ ملے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے علاقائی اقتصادی اشتراک کے فروغ کے لیے تزویراتی شراکت داری کے معاہدے جلد از جلد حتمی شکل دینے کے عزم کا اعادہ کیا اور علاقائی روابط کے لیے فعال کردار ادا کرنے کا عزم بھی دہرایا۔
انہوں نے ازبکستان۔افغانستان۔پاکستان ریلوے منصوبے کی جلد تکمیل کے لیے بھی بات کی۔
مزید بتایا گیا کہ نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اور صدر مرزایوف نے غزہ میں جاری انسانی بحران اور دیگر علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
قبل ازیں نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ 16ویں اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند پہنچ گئے۔
سرکاری خبرایجنسی ’اے پی پی‘ کی رپورٹ کے مطابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا تاشقند کے بین الاقوامی ایئرپورٹ پر ازبکستان کے وزیر اعظم عبداللہ نعمتویچ عارفوف نے استقبال کیا۔
ای سی او کے اجلاس میں شرکت کے لیے نگران وزیراعظم کے ہمراہ نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی اور نگران وزیر تجارت گوہر اعجاز بھی تاشقند پہنچے ہیں۔
نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ ای سی او سربراہی اجلاس وژن 2025 میں پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے اور اس کے علاوہ ازبک قیادت سمیت اجلاس میں شریک مختلف ممالک کے سربراہان سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔
اس سے قبل نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ ای سی او کے اجلاس میں شرکت کے لیے 2 روزہ سرکاری دورے پر اسلام آباد سے ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند روانہ ہوئے تھے۔
دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اجلاس میں نگران وزیراعظم، اقتصادی تعاون تنظیم کے 2025 کے ویژن اور تجارت، ٹرانسپورٹ، توانائی، سیاحت، معاشی ترقی اور علاقائی تعاون کو فروغ دینے کے لیے پاکستانی عزم کا اعادہ کریں گے۔
بیان میں کہا گیا کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ تنظیم کے مستقبل کے کام، علاقائی روابط اور باہمی خوشحالی کے فروغ کے لیے پاکستان کا ویژن پیش کریں گے، جبکہ وزیراعظم ازبکستان کی قیادت اور دیگر شریک رہنماؤں کے ساتھ ملاقات بھی کریں گے۔
خیال رہے کہ اقتصادی تعاون تنظیم ایک علاقائی بین الریاستی فورم ہے، جس کی بنیاد 1985 میں تہران میں رکھی گئی تھی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ بطور بانی رکن پاکستان، ای سی او کے خطے کے روابط اور باہمی خوشحالی کے اہداف کے لیے پرعزم ہے۔
ازبکستان پہلی بار ای سی او کا سربراہی اجلاس منعقد کرنے جا رہا ہے۔
قبل ازیں وزیراعظم ہاؤس نے ڈان کو بتایا تھا کہ انوار الحق کاکڑ جمعرات کو ازبکستان سے واپس آنے کے بعد سعودی عرب کے لیے روانہ ہوں گے، جہاں وہ مسئلہ فلسطین پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے ہنگامی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
آج پریس کانفرنس کے دوران اپنے بین الاقوامی دوروں سے متعلق بات کرتے ہوئے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ او آئی سی کی ہنگامی کانفرنس کا مقصد غزہ میں انسانی ہمدردی کی راہداری کا قیام ہے، جہاں 7 اکتوبر سے اب تک 10 ہزار فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں۔