• KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:25am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 5:00am Sunrise 6:23am
  • ISB: Fajr 5:07am Sunrise 6:31am

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان، 600 پوائنٹس کا اضافہ

شائع November 8, 2023
گزشتہ ہفتے ساڑھے 6 سال بعد انڈیکس 53 ہزار پوائنٹس کی تاریخی بلند سطح حد عبور کر گیا تھا — فائل فوٹو: آن لائن
گزشتہ ہفتے ساڑھے 6 سال بعد انڈیکس 53 ہزار پوائنٹس کی تاریخی بلند سطح حد عبور کر گیا تھا — فائل فوٹو: آن لائن

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج صبح تجارت کا آغاز مثبت رجحان سے ہوا اور انڈیکس 54 ہزار کی ایک اور نفسیاتی حد عبور کر گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی ایک موقع پر انڈیکس 54 ہزار 312 پوائنٹس کے قریب پہنچ گیا تھا لیکن اس کے بعد بتدریج کمی کا سلسلہ شروع ہوا اور کاروبار کے اختتام پر انڈیکس گر کر 53 ہزار 735 پر بند ہوا تھا۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق تقریباً 11 بج کر 30 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس 1.14 فیصد یا 615 پوائنٹس اضافے کے بعد 54 ہزار 350 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو محمد سہیل نے بتایا کہ آج تجارت کے دوران کے ایس ای-100 انڈیکس 54 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کر گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ اضافہ مثبت رجحان کا نتیجہ ہے، جس کی وجہ شرح سود میں توقع سے پہلی کمی کی توقعات ہیں، جو عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث ہوئی، جس کے سبب پاکستان میں مہنگائی کی شرح کم ہوسکتی ہے۔

جے ایس گلوبل کے ہیڈ آف ایکویٹی سیلز فاران رضوی نے بتایا کہ مارکیٹ اس سطح پر پہنچ چکی ہے جہاں تکنیکی طور پر زیادہ خریداری کی جارہی ہے اور ممکنہ طور پر اس سطح کے قریب رکنے کی ضرورت ہے۔

تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ بالحاظ قدر حصص کی قیمتیں غیر معمولی طور پر کم رہیں، جبکہ سرمایہ کار فعال انداز میں ایسے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔

مئی 2017 میں انڈیکس کی بُلند سطح پر پہنچنے کے مقابلے میں حصص کی قدر گر کر ایک تہائی رہ گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر خصوصی مثال دی جائے تو (پرائس ٹو ارننگ ریشو) قیمت کے حساب سے آمدنی مئی 2017 میں 12 فیصد تھی، جب انڈیکس 52 ہزار 800 پوائنٹس پر تھا، آج یہ شرح گر کر محض 4 پر آگئی ہے، حالانکہ بینچ مارک انڈیکس 54 ہزار کے قریب ہے، یہ ایک پیمانہ ہے، جس کا تعلق کمپنی کے شیئر کی قیمت اور فی حصص آمدنی سے ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024