• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:25pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:25pm

سائفر کیس: عمران خان، شاہ محمود کے قریشی کے خلاف تین گواہان کے بیانات ریکارڈ

شائع November 7, 2023 اپ ڈیٹ November 8, 2023
چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے خلاف اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت ہوئی— فائل/فوٹو: ڈان نیوز، سی این این
چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کے خلاف اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت ہوئی— فائل/فوٹو: ڈان نیوز، سی این این

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف دائر سائفر کیس میں وزارت خارجہ کے تین گواہان کے بیانات عدالت میں قلم بند کرلیے گئے۔

آفیشل سیکرٹ ایکٹ خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں سائفر کیس کی سماعت کی جہاں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

عدالت میں وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کے اسپیشل پراسیکیوٹرز شاہ خاور، ذوالفقار عباس نقوی اور رضوان عباسی پیش ہوئے اور سماعت دوران استغاثہ کی جانب سے وزارت خارجہ کے گواہان محمد نعمان، شمعون قیصر اور عمران ساجد کو بھی پیش کیا گیا۔

خصوصی عدالت میں پیش کیے گئے استغاثہ کے تینوں گواہان نے اپنے بیان ریکارڈ کروائے جبکہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے وکلا کی جانب سے گواہان پر جرح کی گئی۔

گواہاں سے جرح سے پہلے وکلا کی چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی سے ملاقات بھی کروائی گئی۔

عدالت میں جب گواہان پر ملزمان کے وکلا نے جرح مکمل کی تو جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے آئندہ سماعت پر مزید تین گواہان طلب کرتے ہوئے سماعت 10 نومبر تک ملتوی کر دی۔

سماعت کے لیے عدالت میں موجودگی کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی نے استدعا کی کہ عدالت بچوں سے بات کرانے کے لیے انتظامیہ کو دوبارہ حکم جاری کرے، جس پر جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے ریمارکس دیے کہ جیل انتظامیہ کو ہدایت کر دی ہے کہ ہفتے میں ایک بار آپ کی بچوں سے بات کروائی جائے۔

سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے کہا ٹرائل کے دوران ایک کے بعد ایک گواہ پیش کیا گیا، ایسا لگ رہا تھا کہ ایف آئی اے پر بہت بوجھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج وزرات خارجہ کے تین گواہ پیش کیے گئے، مقدمے کا مدعی وزرات داخلہ ہے، ایسا لگ رہا ہے کہ سائفر کا ٹرائل بہت تیزی اور جلد بازی سے کیا جا رہا ہے۔

سلمان صفدر نے کہا کہ گواہان اور پراسیکیوٹرز پر بہت دباؤ ہے، آج دباؤ میں بیانات دیے گئے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ جمعے کو مزید تین گواہان کو طلب کیا گیا ہے، ایسا لگ رہا کہ اسی ماہ 6 گواہان کے بیانات مکمل کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اور سیاسی مخالفین کے پاس کوئی آپشن نہیں بچا، اب ان کے پاس صرف سائفر کیس رہ گیا ہے، سرکار آج لڑکھڑا رہی تھی اور ان کا سارا کیس آج ختم ہو گیا ہے۔

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ گواہ ہر سوال کے جواب میں کہتے تھے یہ سیکرٹ ہے ہم کچھ نہیں بتائیں گے۔

شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہر بانو قریشی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہر ہفتے یہاں آتے ہیں، میرا حق ہے ہمیں اندر جانے دیا جائے، یہ انصاف اور شفاف ٹرائل کا تقاضا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی کو اپنے خاندان سے سیکیورٹی خدشات تو نہیں ہو سکتے، شفاف ٹرائل میرے والد کا حق ہے اور بطور بیٹی میرا حق ہے کہ میں اس ٹرائل کو دیکھوں۔

یاد رہے کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کے تحت قائم خصوصی عدالت نے 23 اکتوبر کو سابق وزیر اعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس میں فرد جرم عائد کردی تھی جبکہ دونوں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔

عدالت نے سائفر کیس کے ٹرائل کا باقاعدہ آغاز کرتے ہوئے 27 اکتوبر کو گواہان کو طلب کرلیا تھا۔

قبل ازیں ایف آئی اے نے 30 ستمبر کو عدالت میں چالان جمع کرایا تھا جس میں مبینہ طور پر عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے سیکشنز 5 اور 9 کے تحت سائفر کا خفیہ متن افشا کرنے اور سائفر کھو دینے کے کیس میں مرکزی ملزم قرار دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2024
کارٹون : 19 دسمبر 2024