• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ہیوی بائیک چلاتی ہوں تو میرے پیچھے لڑکے لگ جاتے ہیں، فلم اسٹار ثنا نواز

شائع November 4, 2023
فوٹو: اسکرین شاٹ
فوٹو: اسکرین شاٹ

فلم اسٹار اداکارہ ثنا نواز کا کہنا ہے کہ انہیں ہیوی بائیک چلانے کا بے حد شوق ہے لیکن جب وہ ہیوی بائیک چلاتی ہیں تو ان کے پیچھے کچھ لڑکے لگ جاتے ہیں۔

نامور اداکارہ ثنا نواز نے حال ہی میں مزاحیہ پروگرام حد کردی میں شرکت کی جہاں انہوں نے فلموں، ڈراموں اور اپنے ہیوی بائیک کے شوق کے حوالے سے بات کی۔

پروگرام کے شروع میں فلموں کے بعد ڈراموں میں کام کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے ثنا نواز نے کہا کہ ’میں نے اپنا کریئر فلم انڈسٹری سے شروع کیا، لیکن فلموں کا معیار اب بھی بہتر نہیں ہے، مجھے لگتا ہے کہ پاکستانی سنیما میں فلموں میں سنجیدہ نہیں لیا جاتا، پاکستان سمیت دنیا بھر میں پاکستانی فلموں کے مقابلے پاکستانی ڈرامے زیادہ شوق سے دیکھے جاتے ہیں۔‘

ثنا نواز نے کہا کہ ہم بولی وڈ سے متاثر ہوکر فلمیں دیکھتے ہیں، اب چونکہ پاکستان میں زیادہ بجٹ نہیں ہے جس کی وجہ سے فلمیں معیاری نہیں بن رہیں۔

پروگرام کے دوران ثنا نواز نے ہیوی بائیک چلانے کے شوق پر بھی بات کی، اداکارہ نے کہا کہ انہیں ہیوی بائیک چلانے کا بے حد شوق ہے، اس دوران وہ کئی مرتبہ گِر بھی چکی ہیں۔

ثنا نواز نے کہا کہ ان کے پاس ’فیٹ بوائے‘ ہیوی بائیک ہے جو تقریباً 50 لاکھ کی ہے۔

ہیوی بائیک چلانے کے دوران مزاحیہ واقعہ سناتے ہوئے ثنا نواز نے کہا کہ ایک دن ان کی بائیک کے پیچھے دو کتوں لگ گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ’ڈیفنس فیز 8 میں بائیک چلارہی تھی، اس دوران دو کتے میرے پیچھے لگ گئے اور کھائی میں گرنے سے بال بال بچ گئی تھی۔ ’

ثنا نواز نے بتایا کہ جب میں بائیک چلاتی ہوں تو اکثر میری گاڑی میرے پیچھے ہوتی ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ لڑکے پیچھے لگ جاتے ہیں۔

اداکارہ نے کہا کہ بائیک چلاتے ہوئے جب میرے پیچھے لڑکے لگ جاتے ہیں تو سوچیں عام لڑکیوں کے ساتھ کیا ہوتا ہوگا، جو لڑکیاں روزانہ باہر نکل کر سفر کرتی ہیں ان کے لیے کتنا مشکل ہوتا ہوگا، بائیک ایک بہت آسان سواری ہے، پاکستان میں لڑکیوں کا باہر نکلنا مشکل ہوگیا ہے، دیگر ممالک میں ایسا نہیں ہوتا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024