• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

آصف زرداری ایک اور کرپشن ریفرنس میں طلب

شائع November 3, 2023
ایک روز قبل ہی سابق صدر کو ٹھٹہ واٹر سپلائی کرپشن ریفرنس میں بھی طلب کیا گیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی
ایک روز قبل ہی سابق صدر کو ٹھٹہ واٹر سپلائی کرپشن ریفرنس میں بھی طلب کیا گیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی

احتساب عدالت اسلام آباد نے سابق صدر آصف علی زرداری کو کرپشن الزامات کے سلسلے میں ایک اور کیس میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پریزائیڈنگ جج محمد بشیر نے انہیں پارک لین کیس کے سلسلے میں طلب کیا ہے۔

اس سے ایک روز قبل ہی جج محمد بشیر نے سابق صدر اور دیگر ملزمان کو ٹھٹہ واٹر سپلائی کرپشن ریفرنس میں بھی طلب کیا تھا۔

آصف زرداری کی نمائندگی کرنے والے ایڈووکیٹ ارشد تبریز نے سپریم کورٹ کے اس حالیہ حکم امتناع کا حوالہ دیتے ہوئے سمن کو چیلنج کیا جس میں عدالت عظمیٰ نے احتساب عدالتوں کو کرپشن ریفرنسز کے حتمی فیصلے سے روک دیا ہے۔

تاہم جج محمد بشیر نے سمن جاری کرتے ہوئے واضح کیا کہ عدالت عظمیٰ کا حکم امتناع حتمی فیصلے کرنے سے روکتا کرتا ہے، کارروائی جاری رکھنے سے نہیں۔

احتساب عدالت نے 20 دسمبر کو آصف زرداری کے ساتھ یونس قدوائی، حسین لوائی، اقبال خان نوری، محمد اقبال، خواجہ انور مجید، عبدالغنی مجید، ایم فاروق عبداللہ اور دیگر ملزمان کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

آصف علی زرداری پر یہ الزام ہے کہ وہ ’ایم/ایس پارتھینن پرائیویٹ لمیٹڈ، ایم/ایس پارک لین اسٹیٹ پرائیویٹ لمیٹڈ اور دیگر کے ذریعے قرض میں توسیع اور اس کے غلط استعمال‘ میں ملوث ہیں۔

4 جولائی 2019 کو نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کے الزام پر ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی تھی۔

ریفرنس کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ ’ملزمان پر مبینہ طور پر پارتھینن پرائیویٹ لمیٹڈ، پارک لین پرائیویٹ لمیٹڈ کے لیے حاصل کردہ مالی سہولت میں خورد برد اور جعلی بینک اکاوئنٹس کے ذریعے بدعنوانی کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو مبینہ 3 ارب 77 کروڑ کا نقصان پہنچا‘۔

اس کے علاوہ اسی عدالت نے رینٹل پاور پروجیکٹس (آر پی پیز) کرپشن ریفرنسز میں بھی ملزمان کو طلب کر رکھا ہے۔

سماعت کے دوران سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف کے وکیل ایڈووکیٹ تبریز عدالت میں پیش ہوئے۔

جب جج نے ان سے راجا پرویز اشرف اور دیگر ملزمان کی بریت کے لیے زیر التوا درخواست پر دلائل دینے کرنے کا کہا تو ایڈووکیٹ ارشد تبریز نے جواب دیا کہ سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹس کو فیصلے سنانے سے روک دیا ہے، اس لیے بریت کی درخواست پر دلائل بے سود مشق ہوگی۔

اس کے بعد احتساب عدالت نے آئندہ سماعت 14 دسمبر کو مقرر کردی۔

کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024