• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

’زخم بہت گہرا ہے، جلدی نہیں بھرے گا‘، بیٹے کے انتقال پر مولانا طارق جمیل آبدیدہ

شائع October 31, 2023
— فائل فوٹو: یوٹیوب اسکرین شاٹ
— فائل فوٹو: یوٹیوب اسکرین شاٹ

ایک روز قبل اپنے بیٹے عاصم جمیل کے انتقال کے بعد نامور عالم دین مولانا طارق جمیل نے آبدیدہ ہوتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ درد میری تقدیر میں لکھا تھا، مجھے اپنے بیٹے کا جنازہ دیکھنا پڑا، عاصم میرے تینوں بیٹوں میں سب سے زیادہ قابل اور لائق تھا۔‘

سوشل میڈیا پر مولانا طارق جمیل کی جذباتی ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں انہیں اپنے بھائی کے ساتھ گلے لگ کر روتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

یہ ویڈیو مولانا طارق جمیل کے آفیشل یوٹیوب چینل کی جانب سے جاری کی گئی تھی۔

اسی یوٹیوب چینل کی جانب سے ایک اور ویڈیو جاری کی گئی جس میں مولانا طارق جمیل اپنے بیٹے کی نماز جنازہ ادا کرنے سے قبل لوگوں سے بات کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’یہ درد میری تقدیر میں لکھا تھا، مجھے اپنے بیٹے کا جنازہ دیکھنا پڑا، میں نے ہمیشہ اللہ سے دعا کی تھی کہ مجھے میرے بچوں کی موت کا دکھ نہ دینا، لیکن ہم اللہ کی رضا میں راضی ہیں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’لیکن جو زخم لگا ہے وہ بہت گہرا ہے، اتنی جلدی نہیں بھرے گا، عاصم جمیل میرے تینوں بیٹوں میں سب سے زیادہ قابل اور لائق تھا، سب سے زیادہ نیک اور غریبوں کے بہت قریب تھا۔‘

مولانا طارق جمیل نے کہا کہ میرے بیٹے نے ہمیں سکھایا کہ غریبوں کے ساتھ کیسا سلوک کرنا ہے، اس نے غریبوں کے دل خرید لیے تھے، ان کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھاتا، قیمتی گاڑیوں میں بٹھاتا تھا۔’

انہوں نے کہا کہ ’ہمارا پیارا بیٹا اب انتقال کر گیا ہے، ہم بے بس ہیں لیکن ہم اللہ کی رضا میں راضی ہیں‘۔

اس دوران مولانا طارق جمیل نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے صاحبزادے ابراہیم کی وفات کا قصہ بھی سنایا، انہوں نے اپنے بیٹے کی جنازہ میں شرکت پر لوگوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔

واضح رہے کہ ایک روز قبل صوبہ پنجاب کے ضلع خانیوال کے علاقے تلمبہ میں مولانا طارق جمیل کے بیٹے عاصم جمیل گولی لگنے سے جاں بحق ہو گئے تھے۔

مولانا طارق جمیل نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر 29 اکتوبر کی شب بیٹے کے انتقال کی تصدیق کی تھی۔

بعد ازاں مرحوم کے بڑے بھائی مولانا یوسف جمیل نے ویڈیو پیغام میں عاصم جمیل کی خودکشی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میرا بھائی عاصم جمیل بچپن سے شدید ڈپریشن کا مریض تھا۔‘

انہوں نے کہا تھا کہ عاصم جمیل کی بیماری میں پچھلے 6 ماہ سے شدت آگئی تھی، بیماری کو کنٹرول کرنے کے لیے عاصم کو الیکٹرک شاک لگائے جارہے تھے لیکن الیکٹرک شاک دینے سے بھی کوئی افاقہ نہیں ہوا۔

مولانا یوسف جمیل نے کہا کہ گزشتہ روز وہ اتفاقاً گھر میں اکیلے تھے، تکلیف اور اذیت برداشت نہیں کرسکے اور عاصم نے گیٹ پر موجود سیکیورٹی اہلکار سے بندوق لے کر خود کو گولی مارلی۔

مولانا طارق جمیل کے بیٹے کے انتقال پر گزشتہ روز صبا قمر، احمد علی بٹ سمیت متعدد اداکاروں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے لیے دعا کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024