وزیراعظم کے مشیر کی مسائل کے حل کیلئے ایئرلائنز کو تعاون کی یقین دہانی
وزیر اعظم کے مشیر برائے ہوابازی ریٹائرڈ ایئر مارشل فرحت حسین خان نے مالیاتی بحران کے شکار پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) سمیت دیگر فضائی کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو افسران سے ملاقات کی اور قومی اور عالمی سطح پر درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت ہوابازی نے جاری بیان میں بتایا کہ اجلاس میں ملکی اور بین الاقوامی سطح پر درپیش چیلنجز سے آگاہ کیا گیا اور ان کے حل کے لیے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے ہوابازی نے تمام ایئرلائنز کے چیف ایگزیکٹو افسران کو وزارت کی جانب سے مسائل کے حل کے حوالے سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی گئی۔
دوسری جانب، پی آئی اے کا مالیاتی اور ایندھن کا بحران جاری ہے، اگرچہ انتظامیہ ایندھن کی دستیابی کو مدنظر رکھتے ہوئے پروازوں کا شیڈول ترتیب دے رہی ہے، تاکہ فلائٹس کو منسوخ کرنے سے بچا جاسکے ، تاہم کچھ وجوہات کے سبب تاخیر جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت اعلیٰ انتظامیہ کی تبدیلی پر غور کررہی ہے اور اس کی بظاہر وجہ پی آئی اے کی نج کاری کے عمل کو تیز کرنا ہے، اس حوالے سے نجکاری کمیشن نے ٹرم آف ریفرنس (ٹی او آرز) کو حتمی شکل دینے کے لیے پی آئی کے دو سابق چیف ایگزیکٹو افسران سے بات کی۔
تاہم شدید مالی اور ایندھن کے بحران کا شکار پی آئی اے اب تک اندرون ملک اور بین الاقوامی تمام 528 پروازیں منسوخ کر چکی ہے، پی آئی اے نے دعویٰ کیا کہ ایندھن کی سپلائی میں بہتری کے باعث اس کے متاثرہ آپریشنز بحالی کی جانب گامزن ہیں۔
ترجمان نے دعویٰ کیا کہ پی آئی اے کے فلائٹ آپریشنز اگلے چند روز میں ایندھن کی صورتحال بہتر ہونے کے ساتھ معمول پر آ جائیں گے۔
ہنگامی لینڈنگ
دریں اثنا، ایک نجی ایئر لائن اسلام آباد سے کراچی جانے والی پرواز نے اڑان بھرنے کے 15 منٹ بعد ہنگامی لینڈنگ کی، جس کی وجہ انجن میں خرابی تھی۔
ذرائع کے مطابق نجی ایئرلائن کی پرواز پیر کی شام تقریباً 5 بجکر 42 منٹ پر اسلام آباد سے کراچی کے لیے روانہ ہوئی، لیکن اس کے ایک انجن میں خرابی کے باعث شام 6 بجے کے قریب واپس اسلام آباد آئی۔
طیارے کے پائلٹ نے اس کے ایک انجن میں خرابی دیکھی تو انہوں نے ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور کو مطلع کیا۔
کنٹرول ٹاور کو اطلاع ملنے کے فوراً بعد ایئرپورٹ پر ہنگامی انتظامات کیے گئے اور طیارہ شام 6 بجے بحفاظت لینڈنگ کی۔