• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:48pm
  • LHR: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:48pm
  • LHR: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

بلوچستان میں کالعدم تنظیمیں ڈیتھ اسکواڈ چلا رہی ہیں، نگران وزیر داخلہ

شائع October 30, 2023
سینیٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے کہا ان دہشت گردوں تنظمیوں نے 5 ہزار سے زیادہ عام شہریوں کو قتل کیا ہے — فوٹو: ڈان نیوز
سینیٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے کہا ان دہشت گردوں تنظمیوں نے 5 ہزار سے زیادہ عام شہریوں کو قتل کیا ہے — فوٹو: ڈان نیوز

نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں بی ایل اے، بی ایل ایف، یو بی اے، بی آر اے اور لشکر بلوچستان جیسی کالعدم دہشت گرد تنظیمیں ڈیتھ اسکواڈز چلا رہی ہیں۔

سینیٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان دہشت گردوں تنظمیوں نے 5 ہزار سے زیادہ عام شہریوں کو قتل کیا ہے۔

سینیٹر رضا ربانی کی جانب سے اٹھائے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ ان تنظیموں کی سرپرستی کون کرتا ہے، ان کالعدم دہشت گرد تنظیموں نے سیکیورٹی فورسز کے علاوہ اساتذہ، ڈاکٹرز، عام شہریوں، پنجابیوں، نائیوں، دھوبیوں کو قتل کیا گیا، صدیوں سے آباد لوگوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا گیا۔

نگران وزیر داخلہ نے کہا کہ ان ڈیتھ اسکواڈز کے خلاف سیکیورٹی فورسز آپریشن کرتی رہتی ہیں، اگر سینیٹر رضا ربابی کا اشارہ کسی ایسے اسکواڈ کی طرف ہے جسے ریاست کی طرف سے کوئی سہولت حاصل ہے تو میں سمجھتا ہوں کہ یہ مناسب بات نہیں ہے، اس حوالے سے ہمارا آئین بڑا واضح ہے کہ کوئی پرائیویٹ لشکر نہیں رکھ سکتا۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ اس طرح کے سیاسی نعرے ہم نے بلوچستان میں بہت دیکھے ہیں، خاص طور پر الیکشن کے قریب تو بہت زیادہ دیکھے ہیں لیکن جن لوگوں پر یہ الزام لگتا ہے ان کے خلاف کوئی بھی ٹھوس ثبوت آج تک ہم نے نہیں دیکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری قبائلی سوسائٹی ہے جہاں قتل و غارت ہوتا ہے تو لوگ ایک دوسرے سے بدلے ضرور لیتے ہیں جس کا کوئی جواز نہیں ہے جس کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے، ریاست کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے لیکن بدقسمتی سے وہاں ریاست اپنی رٹ کو اس طرح سے نافذ نہیں کرسکی جس طرح سے اسے کیا جانا چاہیے تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پر امن احتجاج کرنا، دھرنا دینا سب کا آئینی حق ہے، ہم ان کے حق کو چلینج نہیں کریں گے لیکن احتجاج سے قبل اجازت لینی چاہیے، ریڈ زون میں اراکین اسمبلی سمیت احتجاج کرنے کی کسی کو اجازت نہیں ہے۔

نگران وزیر داخلہ نے کہا کہ احتجاج کرنے والوں میں سینئر سیاستدان، سابق اراکین اسمبلی بھی شامل ہیں، اس لیے ہم کوئی بد سلوکی نہیں چاہتے، ہم ان کے ساتھ مذاکرات کریں گے، ان کے ساتھ جاکر بیٹھیں گے، ان کی بات تسلی سے سنیں گے، محدود اختیارات کے ساتھ ہم جو بھی کرسکے، وہ کریں گے۔

انہوں نے کہا سینئر سیاستدان بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما سردار اختر مینگل نے ہمیں پریس کلب پر لاپتا افراد کے معاملے پر علامتی دھرنا دینے کی اجازت کے لیے درخواست دی تھی، ان کو اس کی اجازت دے دی گئی تھی لیکن انہوں نے وہ اس جگہ نہیں کیا، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ بہت اہم معاملہ ہے، اس پر تفصیلی مباحثے کی ضرورت ہے، اس مسئلے کے کئی پہلوں ہیں جن پر بات کرنے کی ضرورت ہے۔

پاکستان، فلسطین کے حوالے سے دنیا کو بامعنی اقدامات اٹھانے کی درخواست کرے، سینیٹر اسحٰق ڈار

فلسطین کی صورتحال اور اسرائیلی جارحیت پر بحث کے لیے طلب کیے گئے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر اسحٰق ڈار نے کہا کہ اسرائیل میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ بربریت ہے، گزشتہ 23 دنوں سے فلسطینیوں کا قتل عام اور نسل کشی ہو رہی ہے، وہ صرف مسلم امہ کے لیے نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔

اسحٰق ڈار نے کہا کہ اس صورتحال نے ہر ایک کو ہلا کر رکھ دیا ہے — فوٹو: ڈان نیوز
اسحٰق ڈار نے کہا کہ اس صورتحال نے ہر ایک کو ہلا کر رکھ دیا ہے — فوٹو: ڈان نیوز

انہوں نے کہا کہ ہم اس مشکل کی گھڑی میں پوری مظلوم فلسطینی قوم کے ساتھ اظہار یکجہتی اور اظہار ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، غزہ پر اندھا دھند اسرائیلی بمباری کی سخت مذمت کرتے ہیں، اس میں ہزاروں شہری شہید ہوچکے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے، 20 ہزار سے زیادہ لوگ زخمی بھی ہیں۔

اسحٰق ڈار نے کہا کہ اس صورتحال نے ہر ایک کو ہلا کر رکھ دیا ہے چاہیے وہ مسلمان ہو یا غیر مسلم، ایک ہسپتال پر بمباری کی گئی جہاں 500 سے زیادہ شہری شہید ہوئے، شہری علاقوں، ہسپتالوں اور مساجد پر اندھا دھند بمباری جاری ہے، اسرائیلی فوج نے کھانے پینے کی اشیا، دواؤں اور پینے کا پانی، توانائی اور ایندھن کی فراہمی تک بند کردی ہے جس کے نتیجے میں ہمارے مظلوم فلسطینی بہن بھائی بے پناہ مشکلات کا شکار ہوچکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم عالمی برادری اور عالمی فورمز کے رکن ہیں، فلسطینی عوام پر کی جانے والی خوفناک بربریت کے خلاف مؤثر آواز اٹھانی چاہیے، متعلقہ فورمز پر آواز اٹھانی چاہیے اور دنیا کو بامعنی اقدامات اٹھانے کی درخواست کرنی چاہیے۔

سینیٹ اجلاس سے پی ٹی آئی کے رہنما سینیٹر وسیم شہزاد، بیرسٹر علی ظفر سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا اور سخت الفاظ میں اسرائیلی بربریت کی مذمت کی۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024