• KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:51am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:31am Sunrise 6:58am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

روپے کی قدر مستحکم، پیٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں مزید کمی کا امکان

شائع October 30, 2023
پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتیں مہنگائی کی بڑھتی ہوئی شرح کا بنیادی سبب رہی ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتیں مہنگائی کی بڑھتی ہوئی شرح کا بنیادی سبب رہی ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

روپے کی قدر میں اضافے کی وجہ سے یکم نومبر سے ڈیزل کی قیمت میں 5 روپے اور پیٹرول کی قیمت میں 18 روپے فی لیٹر کی مزید کمی متوقع ہے۔

نگران حکومت نے آخری جائزے میں 16 تا 31 اکتوبر کے لیے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 40 روپے کم کر کے 283 روپے 38 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 15 روپے کم کر کے 303 روپے 18 پیسے فی لیٹر کر دی تھی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اگر نگران حکومت پیٹرولیم لیوی میں مزید اضافہ نہیں کرتی تو ہائی اسپیڈ ڈیزل (ایچ ایس ڈی) کی قیمت میں تقریباً 5 سے 6 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے جبکہ پیٹرول تقریباً 18 روپے فی لیٹر سستا ہوسکتا ہے۔

اس کی بنیادی وجہ گزشتہ 15 روز میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں تقریباً 3 روپے کا اضافہ ہے، اس دوران عالمی مارکیٹ میں ڈیزل کی اوسط قیمت میں تقریباً 1.3 ڈالر فی بیرل کمی آئی ہے جبکہ پیٹرول کی قیمت میں تقریباً 3.5 ڈالر فی بیرل کا اضافہ ہوا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ قیمتوں میں کمی نے حکومت کو ڈیزل پر ڈیولپمنٹ لیوی فی لیٹر 55 روپے سے بڑھا کر 60 روپے فی لیٹر کرنے کا موقع فراہم کیا ہے، تاہم محصولات کی وصولی اب تک طے شدہ اہداف سے بہتر رہی ہے۔

پیٹرول پر لیوی پہلے ہی 60 روپے فی لیٹر پر ہے، حکومت کو بجٹ ہدف اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ کیے گئے وعدوں کے تحت رواں مالی سال کے دوران پیٹرولیم مصنوعات پر پیٹرولیم لیوی کی مد میں تقریباً 869 ارب روپے وصول کرنے ہیں۔

30 ستمبر 2023 کو ختم ہونے والی پہلی سہ ماہی میں کُل پیٹرولیم لیوی کلیکشن پہلے ہی 222 ارب روپے سے تجاوز کرچکی تھی تاہم فی لیٹر پیٹرول پر اس کے نرخ بدستور بڑھتے رہے اور مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران یہ تقریباً 50 روپے فی لیٹر پر کسی تبدیلی کے بغیر برقرار رہے۔

پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتیں مہنگائی کی بڑھتی ہوئی شرح کا بنیادی سبب رہی ہیں، جو ستمبر میں 31.4 فیصد ریکارڈ کی گئی، حکومت کی جانب سے گزشتہ ہفتے گیس کے نرخوں میں بڑے پیمانے پر اضافے کے سبب مہنگائی کی اِس شرح میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

باوثوق ذرائع نے بتایا کہ موجودہ ٹیکس کی شرحوں اور دیگر اوورہیڈز کی بنیاد پر پیٹرول کی قیمت میں 17 سے 18 روپے فی لیٹر تک کمی واقع ہوسکتی ہے کیونکہ 15 روز کے دوران ڈالر 282 روپے سے کم ہوکر 279 روپے پر آگیا ہے۔

اگرچہ مشرق وسطیٰ میں پیٹرول کی قیمت 88 ڈالر فی بیرل سے بڑھ کر 91 ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے، جسے پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کی جانب سے درآمدی کارگوز کے لیے ادا کیے جانے والے پریمیم میں کمی سے جزوی طور پر پورا کیا گیا، اس سے پیٹرول کی قیمت 270 روپے فی لیٹر سے نیچے آجائے گی۔

دوسری جانب اگر حکومت، پیٹرولیم لیوی کو 55 روپے فی لیٹر پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کرتی ہے، تو ڈیزل کی قیمت میں تقریباً 5 سے 6 روپے فی لیٹر کی کمی ہو سکتی ہے، تاہم قیمت میں کمی کے پیش نظر وزارت خزانہ پیٹرولیم لیوی میں 5 روپے فی لیٹر اضافہ کر سکتی ہے، اس صورت میں ڈیزل کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں کی جا سکے گی۔

عالمی مارکیٹ میں پیٹرول کے برعکس ڈیزل کی قیمت گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران تقریباً ایک ڈالر فی بیرل کم ہوکر 114 ڈالر سے 113 ڈالر فی بیرل پر آگئی، لہٰذا اگر حکومت پیٹرولیم لیوی کی شرح کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کرتی ہے، تو ڈیزل کی قیمت تقریباً 296 سے 298 روپے ہوجائے گی۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024