’بھارت کی شدید فائرنگ‘ کے بعد سرحدی علاقوں میں خطرے کی گھنٹی
بھارتی فورسز نے سیالکوٹ کے قریب ورکنگ باؤنڈر کے ساتھ پاکستانی چیک پوسٹس پر فائرنگ شروع کر دی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بات نہیں کی گئی، تاہم مقامی افراد کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی پوسٹس سے پتا چلتا ہے کہ ظفروال سیکٹر میں بھارت کے ساتھ سرحد پر متعدد مقامات پر شدید فائرنگ اور گولہ باری کی آوازیں سنی گئیں۔
فوجی ذرائع کے مطابق فائرنگ اس وقت شروع ہوئی جب ایک ڈرون نے پاکستانی حدود میں گھسنے کی کوشش کی، جسے پاکستانی فورسز نے مار گرایا۔
بھارتی افواج نے مبینہ طور پر دراندازی کی ناکام کوشش کو چھپانے کی کوشش میں ورکنگ باؤنڈری کے ساتھ پاکستانی پوسٹوں پر اندھا دھند فائرنگ کی۔
ذرائع نے بتایا کہ کہ پاکستانی افواج نے بھارتی جارحیت کا ’بھرپور جواب‘ دیا۔
متعدد پاکستانی ایکس صارفین نے ویڈیوز پوسٹ کیں، جس میں رات گئے گولہ باری اور شدید فائرنگ کی آوازوں سنائی دیں، تاہم آزادانہ طور پر اس کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
خیال رہے کہ 21 اگست 2023 کو بھارتی فوج نے کنٹرول لائن سے ملحق نکیال پر سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ایک بزرگ شہید ہوگئے تھے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ بھارتی فوج نے نکیال سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا۔
مزید کہا تھا کہ ’بھارت کی یہ کھلم کھلا جارحیت جنگ بندی معاہدے کی واضح خلاف ورزی ہے، پاکستان سرحد میں امن اور سکون چاہتا ہے اور اپنے شہریوں کی جان اور مال کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے‘۔