• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

ورلڈ کپ: دفاعی چمپیئن انگلینڈ کی شکستوں کی ہیٹ ٹرک، سری لنکا 8 وکٹوں سے کامیاب

شائع October 26, 2023
پاتھم نسانکا اور سمارا وکرما نے نصف سنچریوں کے ساتھ ناقابل شکست شراکت قائم کی — فوٹو: رائٹرز
پاتھم نسانکا اور سمارا وکرما نے نصف سنچریوں کے ساتھ ناقابل شکست شراکت قائم کی — فوٹو: رائٹرز
— فوٹو: کرک انفو ایکس
— فوٹو: کرک انفو ایکس

دفاعی چمپیئن انگلینڈ کو ورلڈ کپ میں پے درپے شکستوں کا سامنا ہے اور آج ناکامی کی ہیٹ ٹرک ہوگئی اور مجموعی طور پر 4 میچوں میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا جبکہ سری لنکا نے شان دار باؤلنگ کے بعد ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے باآسانی 8 وکٹوں سے ورلڈ کپ میں اپنی دوسری فتح حاصل کرلی۔

بھارت کے شہر بنگلورو کے چناسوامی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ کے کپتان جوز بٹلر نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو کامیاب ثابت نہ ہو سکا۔

انگلش اوپنرز نے ٹیم کو 45 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن پہلی وکٹ گرتے ہی انگلینڈ کی وکٹیں یکے بعد دیگرے گرتی چلی گئیں۔

سری لنکا کی نپی تلی باؤلنگ کے آگے انگلینڈ کی بیٹنگ لائن لڑکھڑا گئی اور اس کے پانچ کھلاڑی ہی دوہرے ہندسے میں اسکور کر سکے۔

انگلینڈ کے سب سے کامیاب بلے باز بین اسٹوکس تھے جنہوں نے 43 رنز بنائے جبکہ جونی بیئرسٹو 30 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

ان کے علاوہ ڈیوڈ ملان نے 28 اور معین علی نے 15 رنز بنا کر پویلین کی راہ لی جبکہ ڈیوڈ ولی 14 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔

یوں انگلینڈ کی پوری ٹیم 34ویں اوور میں 156 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی جو چناسوامی میں مینز ایک روزہ میچ کا سب سے کم آل آؤٹ مجموعہ ہے۔

سری لنکا کی جانب سے لاہیرو کمارا نے 3، کسن راجیتھا اور اینجلو میتھیوز نے 2، 2 جبکہ مہیش تھیکشانا نے ایک وکٹ حاصل کی۔

بنگلورو کے میدان میں 156 رنز کسی بھی ٹیم کا سب سے کم اسکور ہے، اس سے قبل 1999 میں بھارت نے پاکستان کے خلاف سب کم 168 رنز بنائے تھے۔

ایک آسان ہدف کے تعاقب میں سری لنکا کا آغاز اتنا اچھا نہیں تھا اور پہلی وکٹ دوسرے اوور کی پانچویں گیند پر گری جب کوسل پریرا کو جیمز ولی نے 9 رنز کے مجموعے پر بین اسٹوکس کے ہاتھوں کیچ کرایا۔

کوسل پریرا 5 گیندوں پر 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔

سری لنکا کے جارح مزاج بلے باز اور قائم مقام کپتان کوسل مینڈس کو بھی انگلینڈ کے باؤلرز نے شروع میں ہی قابو کرتے ہوئے 23 رنز کے مجموعے پر آؤٹ کیا، انہوں نے دو چوکوں کی مدد سے 11 رنز بنائے تھے۔

ابتدائی طور پر دو وکٹیں گرنے کے بعد پاتھم نسانکا اور سدیرا سماراوکرما نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور ٹیم کو جیت کی جانب گامزن کرتے ہوئے شراکت کے دوران اپنی شان دار نصف سنچریاں بھی مکمل کیں۔

پاتھم نسانکا اور سمارا وکرما نے ناقابل شکست 137 رنز کی شراکت قائم کرتے ہوئے 26 ویں اوور کی چوتھی گیند پر چھکے کے ساتھ 160 رنز بنا کر ٹیم کو فتح دلائی۔

سری لنکا نے انگلینڈ کو باآسانی 8 وکٹوں سے شکست دے کر ورلڈ کپ میں اپنی دوسری فتح حاصل کی جبکہ دفاعی چمپیئن انگلینڈکی یہ چوتھی شکست ہے۔

انگلینڈ کی جانب سے ڈیوڈ ولی دونوں وکٹیں حاصل کیں۔

سری لنکا کے لاہیرو کمارا کو شان دار باؤلنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

انگلینڈ نے میچ کے لیے ٹیم میں تین تبدیلیاں کی تھیں، لیام لیونگ اسٹون، معین علی اور کرس ووکس کو ہیری بروک، گس اٹکنسن اور ریس ٹوپلی کی جگہ میدان میں اتارا جبکہ سری لنکن ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی تھیں، دوشن ہیمنتھا اور چمیکا کرونارتنے کی جگہ تجربہ کار آل راؤنڈر اینجلو میتھیوز اور لہیرو کمارا کو شامل کیا گیا تھا۔

میگا ایونٹ میں دفاعی چیمپیئن نے اس سے قبل 4 میچ کھیلے تھے، جن میں سے تین میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، اپنے آخری میچ میں اسے جنوبی افریقہ کے ہاتھوں 229 رنز کے بھاری مارجن سے شکست ہوئی تھی۔

دوسری جانب سری لنکا بھی ورلڈ کپ میں اچھی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہی ہے، اس نے بھی چار میچ کھیلے تھے، جن میں سے 3 میں اسے شکست ہوئی تھی تاہم انگلینڈ کو شکست دے کر اپنی فتوحات کی تعداد دو کردی۔

ورلڈ کپ میں دونوں ٹیموں کے مقابلوں پر نظر ڈالی جائے تو انگلش ٹیم 1999 سے کسی بھی میچ میں سری لنکن ٹائیگرز کو قابو کرنے میں ناکام رہی ہے۔

میگا ایونٹ کے سیمی فائنل راؤنڈ تک رسائی کے لیے دو ٹیموں کے لیے یہ میچ جیتنا انتہائی اہم تھا۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں:

انگلینڈ: جوز بٹلر (کپتان)، جونی بیئرسٹو، ڈیوڈ ملان، جو روٹ، بین اسٹوکس، لیام لونگ اسٹون، ڈیوڈ ولی، عادل رشید، معین علی، مارک ووڈ، کرس ووکس

سری لنکا: کوسل مینڈس (کپتان)، پاتھم نسانکا، کوسل پریرا، سدیرا سماراویکراما، چارتھ اسالانکا، اینجلو میتھیوز، دھننجیا ڈی سلوا، مہیش تھیکشانا، دلشان مدوشنکا، کسن راجیتھا، لاہیرو کمارا

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024