• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm

آسٹریلیا کی ورلڈ کپ میں تاریخ کی بڑی فتح، نیدرلینڈز کو 309 رنز سے شکست

شائع October 25, 2023
آسٹریلیا کے مچل مارش نے دو وکٹیں لیں — فوٹو: رائٹرز
آسٹریلیا کے مچل مارش نے دو وکٹیں لیں — فوٹو: رائٹرز
گلین میکسویل نے صرف 40 گیندوں پر ورلڈ کپ کی تیز ترین سنچری اسکور کی — فوٹو: اے ایف پی
گلین میکسویل نے صرف 40 گیندوں پر ورلڈ کپ کی تیز ترین سنچری اسکور کی — فوٹو: اے ایف پی

ورلڈ کپ 2023 میں آسٹریلیا نے ڈیوڈ وارنر اور گلین میکسویل کی سنچریوں کے ساتھ ساتھ باؤلرز کی نپی تلی باؤلنگ کی بدولت نیدرلینڈز کو محض 90 رنز پر ڈھیر کر کے ورلڈ کپ کی تاریخ میں 309 رنز کی سب سے بڑی کامیابی حاصل کر لی۔

بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی کے ارُن جیٹلی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز نے بیٹنگ کے لیے سازگار وکٹ پر ٹاس جیت کر پہلے اپنے بلے بازوں کو آزمانے کا فیصلہ کیا۔

آسٹریلیا کو اننگز کی ابتدا میں ہی نقصان برداشت کرنا پڑا جب پاکستان کے خلاف میچ میں سنچری بنانے والے مچل مارش صرف 9 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔

تاہم اس کے بعد ڈیوڈ وارنر کا ساتھ دینے اسٹیون اسمتھ آئے اور دونوں نے عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے دوسری وکٹ کے لیے 132 رنز کی شراکت قائم کی۔

نیدرلینڈز کو 90 کے مجموعی اسکور پر وارنر کی وکٹ لینے کا موقع ملا کیونکہ وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں دونوں ہی بلے باز ایک ہی اینڈ پر جمع ہو گئے تھے لیکن نیدرلینڈز کے فیلڈر کے ہاتھوں سے گیند چھوٹ گئی جس کی بدولت وارنر کو واپس کریز تک پہنچنے کا موقع مل گیا۔

اسمتھ نے بھی قدرے جارحانہ انداز اپنایا اور ایک چھکے اور 9 چوکوں کی مدد سے 71 رنز بنانے کے بعد آریان دت کی وکٹ بن گئے۔

تاہم دوسرے اینڈ سے ڈیوڈ وارنر نے عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور لگاتار دوسرے میچ میں سنچری کرنے کے ساتھ ساتھ مارنس لبوشین کے ہمراہ تیسری وکٹ کے لیے 88 رنز جوڑے۔

مارنس لبوشین نے 47 گیندوں پر دو چھکوں اور 7 چوکوں کی مدد سے 62 رنز کی اننگز کھیلی اور 244 کے مجموعی اسکور پر وہ بھی پویلین لوٹ گئے۔

نئے بلے باز جوش انگلس بھی صرف 14 رنز بنا سکے جبکہ ڈیوڈ وارنر کی 3 چھکوں اور 11 چوکوں سے سجی 104 رنز کی اننگز تمام ہوئی۔

ابھی آسٹریلیا کی ٹیم ان نقصانات سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ کیمرون گرین 8 رنز بنانے کے بعد چلتے بنے اور آسٹریلیا کی ٹیم 290 رنز پر 6 وکٹوں سے محروم ہو گئی۔

گرین کے آؤٹ ہونے کے ساتھ ہی آسٹریلیا کی بڑے اسکور کی امیدیں ماند پڑتی نظر آنے لگیں لیکن دوسرے اینڈ پر موجود گلین میکسویل کسی اور ہی موڈ کے ساتھ میدان میں آئے تھے۔

جارح مزاج آسٹریلین بلے باز نے اگلے 7 اوورز میں نیدرلینڈز کے باؤلرز کی درگت بناتے ہوئے میچ کا نقشہ بدل دیا اور ون ڈے میچ کو ٹی20 میں تبدیل کردیا۔

میکسویل نے کمنز کے ہمراہ 43 گیندوں پر 103 رنز کی شراکت قائم کی اور چھکے اور چوکوں کی برسات کرتے ہوئے ورلڈ کپ کی تاریخ میں تیز ترین سنچری مکمل کرلی۔

میکسویل نے صرف 40 گیندوں پر سنچری بنائی، جس میں 8 چھکے اور 9 چوکے شامل تھے اور 44 گیندوں پر 106 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔

میکسویل کی جارحانہ بیٹنگ کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ آسٹریلیا نے اننگز کے آخری 10 اوورز میں 133 رنز بنائے جس کی بدولت آسٹریلیا نے 8 وکٹوں کے نقصان پر 399 کا ہندسہ اسکور بورڈ پر سجایا۔

نیدرلینڈز کی جانب سے لوگان وین بیک 4 وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ باس ڈی لیڈے نے 115 رنز کے عوض 2 وکٹیں لیں۔

ہدف کے تعاقب میں میکس او ڈاؤڈ اور وکرم جیت سنگھ نے ٹیم کو 28 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن مچل اسٹارک نے میکس کو بولڈ کر کے اپنی ٹیم کو پہلی کامیابی دلا دی۔

نیدرلینڈز کی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ ایک تیز رن لینے کی کوشش میں میکسویل کی براہ راست تھرو پر وکرم جیت کی 25 رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی۔

اسکور میں ابھی 10 رنز کا اضافہ ہی ہوا تھا کہ ہیزل وڈ کی گیند پر کولن ایکرمین چلتے بنے۔

دوسرے اینڈ سے کپتان پیٹ کمنز نے باس ڈی لیڈا کی اننگز کا خاتمہ کر دیا۔

وکٹیں گرنے کا سلسلہ ابھی تھما بھی نہ تھا کہ مچل مارش کی باؤلنگ میں آمد ہوئی اور انہوں نے سائی برینڈ کی 11 رنز کی اننگز کے آگے فل اسٹاپ لگا دیا۔

کپتان اسکاٹ ایڈورڈز اور تیجا ندامنورو نے چھٹی وکٹ کے لیے 20 رنز جوڑے لیکن مارش نے اس مرحلے پر ایک اور شکار کرتے ہوئے 14 رنز بنانے والے تیجا کو پویلین لوٹا دیا۔

6 وکٹیں گرنے کے بعد آسٹریلین اسپنر نے میدان سنبھالا اور دیکھتے ہی دیکھتے محض دو اوورز میں نیدرلینڈز کی بقیہ بیٹنگ لائن کی بساط لپیٹ دی۔

نیدرلینڈز کی ٹیم صرف 90 رنز پر ڈھیر ہو گئی اور آسٹریلیا نے ورلڈ کپ کی تاریخ کی سب سے بڑی فتح اپنے نام کرتے ہوئے 309 رنز سے کامیابی حاصل کر لی۔

آسٹریلیا کی جانب سے ایڈم زامپا نے 4 اور مچل مارش نے دو وکٹیں اپنے نام کیں۔

میچ میں 40 گیندوں پر ورلڈ کپ کی تیز ترین سنچری بنانے والے گلین میکسویل کو مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔

میچ کے لیے آسٹریلین ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی تھی اور آل راؤنڈر مارکس اسٹوئنس کی جگہ کیمرون گرین کو شامل کیا گیا تھا جبکہ نیدرلینڈز نے گزشتہ میچ کی فائنل الیون کو برقرار رکھا تھا۔

آج کے میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

آسٹریلیا: پیٹ کمنز (کپتان)، ڈیوڈ وارنر، مچل مارش، اسٹیون اسمتھ، مارنس لبوشین، جوش انگلس،گلین میکسویل، کیمرون گرین، مچل اسٹارک، ایڈم زامپا، جوش ہیزل ووڈ

نیدر لینڈز: اسکاٹ ایڈورڈز (کپتان)، وکرم جیت سنگھ، میکس او ڈاؤڈ، کولن ایکرمین، باس ڈی لیڈے، تیجا ندامانورو، سائبرینڈ اینجلبرچٹ، ریلوف وین مروے، لوگن وین بیک، آریان دت، پال وین میکرین

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024