• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:25pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:25pm

انڈس موٹر کا گاڑیوں کی قیمتوں میں 13 لاکھ روپے تک کمی کا اعلان

شائع October 25, 2023
پاک سوزوکی نے بتایا کہ کار پلانٹ 25 تا 27 اکتوبر اور 30 اکتوبر تا 3 نومبر تک بند رہے گا— فائل فوٹو بشکریہ انڈس موٹرز
پاک سوزوکی نے بتایا کہ کار پلانٹ 25 تا 27 اکتوبر اور 30 اکتوبر تا 3 نومبر تک بند رہے گا— فائل فوٹو بشکریہ انڈس موٹرز

انڈس موٹر کمپنی لمیٹڈ نے روپے کی قدر میں اضافے کا حوالہ دیتے ہوئے گاڑیوں کی قیمتوں میں ایک لاکھ روپے سے 13 لاکھ 10 ہزار روپے تک کمی کردی، جبکہ پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ نے کار اور موٹرسائیکل پلانٹ محدود مدت کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انڈس موٹر نے کم انوینٹری اور پارٹس کی قلت کے سبب اپنا پلانٹ 17 اکتوبر سے 17 نومبر تک بند کرنے کے دوران ٹویوٹا یارس کی قیمت ایک لاکھ روپے سے ایک لاکھ 20 ہزار روپے تک کم کردی۔

ٹویوٹا یارس جی ایل آئی ایم ٹی 1.3، اے ٹی آئی وی ایم ٹی 1.3، جی ایل آئی سی وی ٹی 1.3، اے ٹی آئی وی سی وی ٹی، ایرو سی وی ٹی 1.3، اے ٹی آئی وی ایکس ایم ٹی 1.5، اے ٹی آئی وی ایکس سی وی ٹی 1.5 اور ایرو سی وی ٹی 1.5 کی نئی قیمتیں بالترتیب 43 لاکھ 99 ہزار روپے، 46 لاکھ 89 ہزار روپے، 46 لاکھ 59 ہزار روپے، 48 لاکھ 99 ہزار روپے، 50 لاکھ 99 ہزار روپے، 53 لاکھ 9 ہزار روپے، 56 لاکھ 49 ہزار روپے اور 58 لاکھ 49 ہزار روپے ہوں گی، جو اس سے قبل 44 لاکھ 99 ہزار روپے، 47 لاکھ 89 ہزار روپے، 47 لاکھ 59 ہزار، 49 لاکھ 99 ہزار روپے، 51 لاکھ 99 ہزار روپے، 54 لاکھ 29 ہزار روپے، 57 لاکھ 69 ہزار اور 59 لاکھ 69 ہزار روپے میں دستیاب تھیں۔

قیمتوں میں 11 لاکھ روپے سے 13 لاکھ 10 ہزار روپے کی کمی کے بعد ٹویوٹا فورچیونر ایل او پیٹرول، ہائی پیٹرول، ڈیزل، لیجنڈر اور جی آر ایس اب بالترتیب ایک کروڑ 44 لاکھ 99 ہزار روپے، ایک کروڑ 69 لاکھ 99 ہزار روپے، ایک کروڑ 79 لاکھ 99 ہزار روپے، ایک کروڑ 89 لاکھ 99 ہزار روپے اور ایک کروڑ 99 لاکھ 99 ہزار روپے میں دستیاب ہوں گی، اس سے قبل ان کی قیمتیں ایک کروڑ 58 لاکھ 9 ہزار، ایک کروڑ 80 لاکھ 99 ہزار روپے، ایک کروڑ 90 لاکھ 79 ہزار، 2 کروڑ ایک لاکھ 29 ہزار روپے، 2 کروڑ 10 لاکھ 89 ہزار روپے تھیں۔

ٹویوٹا کرولا کی قیمتوں میں 2 لاکھ روپے سے ڈھائی لاکھ روپے تک کمی کی گئی ہے، جس کے بعد ٹویوٹا کرولا 1.6 ایم ٹی، 1.6 سی وی ٹی، 1.6 سی وی ٹی ایس آر، 1.8 سی وی ٹی، 1.8 سی وی ٹی ایس آر اور 1.8 سی وی ٹی ایس آر بلیک اب بالترتیب 59 لاکھ 69 ہزار روپے، 65 لاکھ 59 ہزار روپے، 71 لاکھ 89 ہزار روپے، 68 لاکھ 89 ہزار روپے، 75 لاکھ 9 ہزار روپے، 75 لاکھ 49 ہزار روپے میں فروخت کی جائیں گی، اس سے قبل ان کی قیمتیں 61 لاکھ 69 ہزار روپے، 67 لاکھ 69 ہزار روپے، 74 لاکھ 29 ہزار روپے، 71 لاکھ 19 ہزار روپے، 77 لاکھ 59 ہزار روپے اور 77 لاکھ 99 ہزار روپے تھیں۔

ٹویوٹا ریوو کی کی قیمتوں میں 4 لاکھ 50 ہزار روپے سے 7 لاکھ 90 ہزار روپے تک کمی کا اعلان کیا گیا ہے، جس کے بعد ریوو جی ایم ٹی، ریوو جی اے ٹی، ریوو وی اے/ٹی، ریوو وی اے/ٹی روکو اور ریوو وی اے ٹی جی آر۔ایس کی قیمتیں بالترتیب ایک کروڑ 19 لاکھ 59 ہزار روپے، ایک کروڑ 25 لاکھ 49 ہزار روپے، ایک کروڑ 38 لاکھ 49 ہزار روپے، ایک کروڑ 44 لاکھ 19 ہزار روپے اور ایک کروڑ 53 لاکھ 59 ہزار روپے مقرر کر دی گئی ہیں، جو اس سے قبل ایک کروڑ 24 لاکھ 9 ہزار، ایک کروڑ 30 لاکھ 19 ہزار، ایک کروڑ 43 لاکھ 89 ہزار، ایک کروڑ 51 لاکھ 79 ہزار ور ایک کروڑ 61 لاکھ 49 ہزار روپے میں دستیاب تھیں۔

انڈس موٹر تیسرے اسمبلرز ہیں، جنہوں نے روپے کی قدر میں بہتری کا فائدہ صارفین کو منتقل کیا ہے، اس سے قبل لکی موٹر کارپوریشن نے مختلف ماڈلز کی قیمتوں میں ایک لاکھ روپے سے 5 لاکھ روپے تک کمی کی تھی، جس کے بعد ایم جی موٹرز نے ایچ ایس ایسنس کی قیمت 6 لاکھ روپے کم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

پاک سوزوکی کا پلانٹ محدود مدت کیلئے بند کرنے کا اعلان

اسٹاک فائلنگ میں پاک سوزوکی نے بتایا کہ کار پلانٹ 25 تا 27 اکتوبر اور 30 اکتوبر تا 3 نومبر تک بند رہے گا، اسی طرح موٹرسائیکل اسمبلنگ پلانٹ بھی یکم تا 3 نومبر تک آپریشنل نہیں ہوگا، اس کی وجہ انوینٹری کی قلت ہے۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے مطابق پاک سوزوکی نے 2023 کی تیسری سہ ماہی میں 3 ارب 80 کروڑ روپے (فی حصص منافع 46.24 روپے) کا اعلان کیا تھا، اس کے مقابلے میں 2022 کی تیسری سہ ماہی میں 2 ارب 50 کروڑ روپے (فی حصص 30.25 روپے نقصان) ہوا تھا۔

اس طرح 2023 کے 9 ماہ میں کل 5 ارب 90 کروڑ (فی حصص 71.34 روپے) کا خسارہ ہو چکا ہے، اس کے مقابلے 2022 کے 9 ماہ میں 2 ارب 50 کروڑ روپے (فی حصص 30.46 روپے) کا نقصان ہوا تھا۔

جولائی تا ستمبر کے دوران کُل فروخت 29 ارب 90 کروڑ روپے رہی، جو گزشتہ برس کے اسی عرصے میں 29 ارب 80 کروڑ روپے رہی تھی، جبکہ سال کے 9 ماہ کے دوران فروخت کمی کے بعد 73 ارب روپے رہی، جو گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 142 ارب روپے ریکارڈ کی گئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 20 دسمبر 2024
کارٹون : 19 دسمبر 2024